حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیںکہ جس دن حضرت ابو بکر ؓ کا نام خلیفۂ رسول اﷲ رکھا گیا یعنی وہ خلیفہ بنے، اس دن وہ منبر پر بیٹھے اور اﷲ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کی اور حضورﷺ پر درود بھیجا۔ پھر حضورﷺ منبر پر جہاں بیٹھا کرتے تھے دونوںہاتھ بڑھا کر وہاں رکھے، پھر فرمایا: میں نے حبیب ﷺ سے یہاں بیٹھے ہوئے یہ سنا کہ آپ آیتِ شریفہ {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا عَلَیْکُمْ اَنْفُسَکُمْ لَا یَضُرُّکُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اھْتَدَیْتُمْ} کا مطلب بیان فرما رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ہاں! جس قوم میں برائی کے کام ہونے لگیں اور قبیح کاموں کے ذریعہ فساد پھیلایا جانے لگے اور وہ نہ اسے تبدیل کریں اور نہ اس کو برائی سمجھیں تو اﷲ تعالیٰ ان سب کو ضرور سزا دے گا اور ان کی دعا قبول نہ ہوگی۔ پھر اپنے دونوں کانوں میں انگلیاں ڈال کر فرمایا: اگر میرے دونوں کانوں نے یہ باتیں حبیب ﷺ سے نہ سنی ہوں تو میرے دونوں کان بہرے ہو جائیں۔3 حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا: جب کچھ لوگ ایسے لوگوں کے سامنے گناہ کے کام کریں جو اُن سے زیادہ طاقت ور اور بااثر ہوں اور وہ ان کو ان کاموں سے نہ روکیں تو ان سب پر اﷲ تعالیٰ ایسا عذاب نازل فرمائیں گے جسے ان سے نہیں ہٹائیں گے۔1 حضرت عمر ؓ نے فرمایا: جب تم کسی بے وقوف کو دیکھتے ہو کہ وہ لوگوں کی بے عزّتی کر رہا ہے تو تم اس پر انکار کیوں نہیں کرتے؟ لوگوں نے کہا: ہم اس کی زبان درازی سے ڈرتے ہیں۔ حضرت عمر نے فرمایا: اس طرح تو تم (قیامت کے دن نبیوں کے) گواہ نہیں بن سکو گے۔2 حضرت عثمانؓ نے فرمایا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکرتے رہو، مبادا وہ وقت آجائے کہ تمہارے بروں کو تم پرمسلط کر دیا جائے، اور ان بروں کے خلاف نیک لوگ بد دعا کریں اور وہ قبول نہ کی جائے۔3 حضرت علیؓ نے فرمایا: تم لوگ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اہتمام سے کرتے رہو اور اﷲ کے دین کے لیے کوشش کرتے رہو، ورنہ ایسے لوگ تم پر مسلط ہو جائیں گے جو تمھیں دردناک عذاب دیں گے اور اﷲ تعالیٰ انھیں عذاب دے گا۔4 حضرت علیؓ نے فرمایا: تم لوگ امر بالمعروف اور نہی عن المنکرضرور کرتے رہنا ورنہ تم پر تمہارے برے لوگ مسلط کر دیے جائیں گے، پھر تمہارے نیک لوگ بھی دعا کریں گے تو قبول نہیں ہو گی۔5 حضرت علیؓ نے ایک بیان میں ارشاد فرمایا: اے لوگو! تم سے پہلے لوگ اس وجہ سے ہلاک ہوئے کہ وہ لوگ گناہوں کا ارتکاب کرتے تھے اور ان کے ربانی عُلَما اور دینی مشایخ نے انھیں ان گناہوں سے روکا نہیں۔ جب وہ گناہوں میں حد سے بڑھ گئے اور ربانی عُلَما اور دینی مشایخ نے انھیں نہ روکا تو آسمانی سزائوں نے انھیں پکڑ لیا۔ اس لیے تم لوگ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتے رہو ورنہ تم پر بھی وہی سزائیں نازل ہوں گی جو اُن پر ہوئی تھیں۔ اور اس بات کا یقین رکھو کہ امر