حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جب بھی آپ سے کوئی مصافحہ کرتا تو آپ پوری طرح اس کی طرف متوجہ ہوتے اور اس وقت تک دوسری طرف متوجہ نہ ہوتے جب تک وہ اپنی بات سے فارغ نہ ہو لیتا۔2 حضرت انسؓ فرماتے ہیں: مدینہ والوں کی کوئی بچی آکر حضورﷺ کا ہاتھ پکڑ لیتی تو حضور ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ نہ چھڑاتے۔ اور پھر وہ جہاں چاہتی حضورﷺکو لے جاتی۔3 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ مدینہ والوں کی باندی حضورﷺ کا ہاتھ پکڑ لیتی اور اپنی ضرورت کے لیے جہاں چاہے لے جاتی۔4 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ ایک عورت کی عقل میں کچھ خلل تھا۔ اس نے کہا: یا رسول اللہ! مجھے آپ سے کچھ کام ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے اُمّ فلاں! تم جونسی گلی چاہو دیکھ لو میں وہاں تمہارا کام کر دوں گا۔ (گلی اس لیے مقررکروائی تاکہ اس کا کام بھی کر دیں اور اجنبی عورت سے خلوت بھی نہ ہو، گلی تو عام گذر گاہ ہوتی ہے۔ چناںچہ اس نے ایک گلی بتائی) حضور ﷺ نے اس گلی میں جاکر ایک طرف ہو کر علیحدگی میں اس کی بات سنی یہاں تک کہ اس نے اپنی ضرورت کی ساری بات کہہ لی۔5 حضرت محمد بن مسلمہؓ فرماتے ہیں: میں ایک سفر سے واپس آیا تو حضورﷺ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور چھوڑا ہی نہیں۔ آخر میں نے ہی آپ کا ہاتھ چھوڑا۔1 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: جب بھی حضورﷺ کو دو کاموں میں اختیار دیا جاتا تو جو ان دونوں میں سے زیادہ آسان ہوتا اسے اختیار فرماتے بشرطیکہ وہ کام گناہ نہ ہوتا، اگر وہ کام گناہ ہوتا تو آپ اس سے سب سے زیادہ دور رہتے۔ اورحضورﷺ کبھی بھی اپنی ذات کی وجہ سے کسی سے بدلہ نہیں لیتے تھے، ہاںکسی کو اللہ کا حرام کردہ کام کرتے ہوئے دیکھتے تو اس سے ضرور بدلہ لیتے، لیکن یہ بدلہ لینا اللہ کے لیے ہوتا۔2 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ نے اپنے ہاتھ سے کبھی اپنے کسی خادم کو یا کسی عورت کو یا کسی اور چیز کو نہیںمارا۔ اللہ کے راستہ میں جہاد کرتے ہوئے کسی کو مارا ہو تو اور بات ہے۔ اور جب بھی آپ کو دو (دنیاوی) کاموں میں اختیار دیا جاتا تو دونوں میں سے جو زیادہ آسان ہوتا وہی آپ کو زیادہ پسند ہوتا بشرطیکہ وہ کام گناہ نہ ہوتا، اگر وہ گناہ ہوتا توحضورﷺ اس سے سب سے زیادہ دور رہتے۔ اور آپ کے ساتھ کتنی بھی زیادتی کی جاتی آپ اپنی ذات کی وجہ سے کبھی کسی سے بدلہ نہ لیتے، البتہ کوئی اللہ کا حکم توڑتا تو اس سے اللہ کے لیے بدلہ لیتے۔3 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ حضورﷺ نے اپنی ذات کے لیے کبھی کسی کے ظلم کا بدلہ لیا