حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہ ملی۔ میں واپس چل پڑا۔ حضرت عمر نے آدمی بھیج کر مجھے بلایا۔ (میں آگیا) تو مجھ سے فرمایا: اے اللہ کے بندے! آپ کو میرے دروازے پر انتظار کرنا بڑا مشکل لگا۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے لوگوں کو آپ کے دروازے پر انتظار کرنا ایسے ہی مشکل لگتا ہے۔ میں نے کہا: (نہیں، میں اس وجہ سے واپس نہیں گیا) بلکہ میں نے آپ سے تین دفعہ اجازت مانگی تھی جب نہ ملی تو میں واپس چلا گیا۔ حضرت عمر نے کہا: آپ نے یہ بات کس سے سنی ہے (کہ تین دفعہ میں اجازت نہ ملے تو آدمی واپس چلاجائے؟) میں نے کہا: میں نے یہ بات نبی کریمﷺ سے سنی ہے۔ حضرت عمر نے کہا: یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جو بات ہم نے حضورﷺ سے نہ سنی ہو وہ آپ حضورﷺ سے سن لیں؟ اگر آپ اس پر گواہ نہ لائے تو میں آپ کو عبرتناک سزا دوں گا۔ میں وہاں سے باہر آیا اور چند انصار مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے میں ان کے پاس آیا۔ میں نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا: کیا اس میں کسی کو شک ہے؟ میں نے انھیں حضرت عمر کی بات بتائی تو انھوں نے کہا: آپ کے ساتھ ہمارا سب سے کم عمر آدمی ہی جائے گا۔ اس پر میرے ساتھ حضرت ابو سعید خدری یاحضرت ابو مسعودؓ کھڑے ہو کر میرے ساتھ حضرت عمر تک گئے اور وہاں جاکر انھوں نے یہ واقعہ سنایا کہ حضورﷺ ایک مرتبہ حضرت سعد بن عبادہؓ کو ملنے گئے ہم بھی آپ کے ساتھ گئے، وہاں پہنچ کر حضورﷺ نے سلام کیا لیکن حضورﷺکو (اندر آنے کی) اجازت نہ ملی۔ پھر حضورﷺ نے دوبارہ سلام کیا، پھر تیسری مرتبہ سلام کیا، لیکن حضورﷺ کو اجازت نہ ملی۔ تو حضورﷺ نے فرمایا: جو ہماے ذمہ تھا وہ ہم نے کر دیا۔ اس کے بعد حضورﷺ واپس آگئے۔ پیچھے سے حضرت سعدؓ حضورﷺ کی خدمت میںپہنچے اور انھوں نے عرض کیا: یارسول اللہ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا! آپ نے جتنی مرتبہ سلام کیا میں نے ہر مرتبہ آپ کا سلام سنا اور میں نے ہر دفعہ جواب دیا، لیکن میں چاہتا تھا کہ آپ مجھے اور میرے گھر والوں کو بار بار سلا م کریں (اس لیے میں آہستہ جواب دیتا رہا)۔ اس پر حضرت ابو موسیٰ نے کہا: اللہ کی قسم: میں حضورﷺ کی حدیث کے بارے میں پوری امانت داری سے کام لینے والا ہوں۔ حضرت عمر نے فرمایا: ہاں! (میں آپ کو ایسا ہی سمجھتا ہوں) لیکن میں نے چاہا کہ (مزید اطمینان کے لیے) اچھی طرح سے اس کی تحقیق ہو جائے۔1 حضرت عامر بن عبد اللہؓ فرماتے ہیں کہ ان کی ایک باندی حضرت زبیرؓکی بیٹی کو لے کر حضرت عمر بن خطّابؓ کے پاس گئی اور اس نے (دروازے پر پہنچ کر) کہا: کیا میں اندر آجاؤں؟ حضرت عمر نے فرمایا: نہیں۔ وہ واپس چلی گئی تو حضرت عمر نے فرمایا: اسے بلاؤ اور اسے کہو کہ وہ (اجازت لینے کے لیے) یوں کہے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ۔ کیا میں اندر آجاؤں؟ 1 حضرت اسلم ؓکہتے ہیں کہ مجھ سے حضرت عمرؓ نے فرمایا: اے اسلم! میرے دروازے پر پہرا دیا کرو اور کسی سے کوئی