حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت سعید بن وہب ؓکہتے ہیں: میں حضرت سلمانؓ کے ساتھ ان کے ایک دوست کی عیادت کرنے گیا جو کہ قبیلہ کِنْدہ کا تھا۔ ان سے حضرت سلمان نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے مؤمن بندے کو کسی بیماری یا آزمایش میں مبتلا فرماتے ہیں اور پھر اسے عافیت عطا فرماتے ہیں اس سے اس کے زمانۂ ماضی کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور آیندہ زمانہ میں وہ اللہ کی رضا کا طالب ہو جاتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اپنے فاجر بندے کو بھی کسی بیماری یا آزمایش میں مبتلا کرتے ہیں پھر اسے عافیت عطا فرماتے ہیں، لیکن وہ اُونٹ کی طرح ہوتا ہے جسے اس کے گھر والوں نے پہلے باندھا تھا پھر اسے کھول دیا، اس اُونٹ کو کچھ خبر نہیں کہ گھر والوں نے اسے کیوں باندھا تھا پھر اسے کیوں چھوڑا تھا۔1 حضرت نافع ؓکہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عمرؓ جب کسی بیمار کی عیادت کرنے جاتے تو اس سے پوچھتے کہ کیا حال ہے؟ اور جب اس کے پاس سے کھڑے ہونے لگتے تو فرماتے: خَارَ اللّٰہُ لَکَ اللہ تمھیں خیر عطا فرمائے۔ اور مزید کچھ نہ فرماتے۔2 حضرت عبد اللہ بن ابی ہذیل ؓکہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ ایک بیمار کی عیادت کرنے گئے، ان کے ساتھ کچھ اور لوگ بھی تھے۔ گھر میں ایک عورت تھی جسے ان کا ایک ساتھی دیکھنے لگا تو اس سے حضرت عبد اللہ نے کہا: اگر تیری آنکھ پھوٹ جاتی تو یہ تیرے لیے (نامحرم کو دیکھنے سے) زیادہ بہتر تھا۔3 حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ جب کسی بیمار کی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تو اس کے سرہانے بیٹھ جاتے پھر سات مرتبہ یہ دعا پڑھتے: أَسْأَلُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ أَنْ یَّشْفِیَکَ۔اگر اس کی موت میں کچھ دیر ہوتی تو وہ آدمی ضرور ٹھیک ہو جاتا۔4 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ جب کسی بیمار کے پاس جاتے تو یہ دعا پڑھتے: أَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ۔5 ابنِ جریر کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔6 حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ جب کسی بیمار کی عیادت فرماتے تو اپنا دایاں ہاتھ اس کے دائیں رخسار پر رکھ کر یہ دعا پڑھتے:لَا بَأْسَ، أَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، اِشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا یَکْشِفُ الضُّرَّ إلَّا أَنْتَ۔1 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ جب کسی بیمار کے پاس جاتے تو یہ دعا پڑھتے: أَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔2 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ جب کسی بیمار کی عیادت فرماتے تو اپنا ہاتھ جسم کے اس حصہ پر رکھتے جہاں تکلیف ہوتی اور یہ دعا پڑھتے: بِسْمِ اللّٰہِ لاَ بَأْسَ۔3