حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیا ہے، بس آہستہ اس لیے جواب دیا تاکہ آپ بار بار سلام کریں۔ چناںچہ حضورﷺ ان کے ساتھ واپس آئے۔ حضرت سعد نے حضورﷺ کے لیے نہانے کا پانی تیار کروایا جس سے حضورﷺ نے غسل کیا۔ پھر حضرت سعد نے حضورﷺ کو زعفران یا ورس (خوش بو دار گھاس) میں رنگی ہوئی چادر دی جسے حضورﷺ نے اوڑھ لیا۔ پھر حضورﷺ نے ہاتھ اٹھا کر یہ دعا مانگی: اے اللہ! تو اپنی رحمتیں اور مہربانی خاندانِ سعد پر نازل فرما۔ پھر حضورﷺ نے کچھ کھانا نوش فرمایا۔ پھر جب حضورﷺ نے واپسی کا ارادہ فرمایا تو حضر ت سعدنے حضورﷺ کے سامنے ایک گدھا پیش کیا جس پر ایک عمدہ چادر ڈال کر تیار کیا گیا تھا۔ حضرت سعد نے کہا: اے قیس! اللہ کے رسولﷺ کے ساتھ جاؤ۔ میں ساتھ چل پڑا۔ حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا: میرے ساتھ سوار ہوجاؤ۔ میں نے انکارکیا۔ حضورﷺ نے فرمایا: یا تو سوار ہوجاؤ یا واپس چلے جاؤ۔ اس پر میں واپس چلا گیا۔1 حضرت رِبعی بن حِراشؓ فرماتے ہیں: مجھے بنو عامر کے ایک آدمی نے یہ قصہ سنایا کہ میں نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: کیا میں اندر آجاؤں؟ حضورﷺ نے باندی سے فرمایا: باہر جا کر اس آدمی سے کہو کہ وہ یوں کہے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیا میں اندر آجاؤں؟ اس نے اندر آنے کی اجازت لینے میں اچھا طریقہ اختیار نہیں کیا۔ میں نے حضورﷺ کی یہ بات باہر سے سن لی اور باندی کے باہر آنے سے پہلے میںنے کہا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کیا میں اندر آجاؤں؟ حضورﷺ نے فرمایا: وَعَلَیْکَ اندر آجاؤ۔ آگے اور حدیث بھی ذکر کی۔2 حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ اپنے بالا خانے میں تھے کہ حضرت عمرؓ آئے اور انھوں نے کہا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ۔ کیا عمر اندر آجائے؟3 خطیب نے اس واقعہ کو ان الفاظ میں ذکر کیا ہے کہ حضرت عمرؓ نے کہا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّبِيُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ ۔ کیا عمر اندر آجائے؟4 حضرت عمرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورﷺ سے تین مرتبہ اندر آنے کی اجازت مانگی، پھر حضورﷺ نے مجھے اجازت دی۔1 حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے آدمی بھیج کر ہمیں بلایا، ہم لوگ آئے اور ہم نے اجازت مانگی۔2 حضرت سفینہؓ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریمﷺ کے پاس تھا کہ اتنے میں حضرت علیؓ آئے اور انھوں نے اجازت لینے کے لیے دروازہ آہستہ سے کھٹکھٹایا۔ حضورﷺ نے فرمایا: ان کے لیے (دروازہ) کھول دو۔3 حضرت سعد بن عبادہؓ نے دروازے کے سامنے کھڑے ہو کر اندر آنے کی اجازت مانگی۔ حضورﷺ نے ان سے فرمایا: