حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ہے۔1 حضرت عبد الرحمن بن اَصبہانی ؓ کہتے ہیں: حضرت ابو بکرؓ ایک دن حضورﷺ کے منبر پر تھے کہ اتنے میں حضرت حسن بن علی ؓ آئے (یہ ابھی کم عمر بچے تھے)۔ انھوں نے کہا: آپ میرے نانے ابّاکے منبر سے نیچے اُتر آئیں۔ حضرت ابو بکر نے کہا: تم ٹھیک کہہ رہے ہو، یہ تمہارے نانے ابّا کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ اور حضرت ابو بکر نے انھیں اپنی گود میں بٹھالیا او ر رو پڑے۔ حضرت علیؓ نے کہا: اللہ کی قسم! یہ بچہ میرے کہنے کی وجہ سے نہیں کہہ رہا (بلکہ یہ اپنی طرف سے کہہ رہا ہے)۔ حضرت ابو بکر نے فرمایا: آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، اللہ کی قسم! مجھے آپ پر کوئی شبہ نہیں۔2 حضرت عروہ ؓ فرماتے ہیں: ایک دن حضرت ابوبکر ؓ منبر پر خطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں حضرت حسن ؓ آئے اور انھوں نے منبر پر چڑھ کر کہا: آپ میرے نانے ابّا کے منبر سے اُتر آئیں۔ اس پرحضرت علی نے کہا: یہ بات ہمارے مشورہ کے بغیر ہوئی ہے۔3 حضرت ابو البَخْتَرِی ؓ کہتے ہیں: ایک دن حضرت عمر بن خطّابؓ منبر پر بیان فرما رہے تھے کہ اتنے میں حضرت حسین بن علیؓ نے کھڑے ہو کر کہا کہ آ پ میرے نانے ابّاکے منبر سے نیچے اُتر آئیں۔ حضرت عمر نے فرمایا: بے شک یہ تمہارے نانے ابّا کا منبر ہے میرے باپ کا نہیں ہے، لیکن ایسا کرنے کو تمھیں کس نے کہا؟ اس پر حضرت علی نے کھڑے ہوکر کہا: اسے کسی نے نہیں کہا۔ (پھر حضرت علی نے حضرت حسین کو مخاطب ہو کر فرمایا:) او دھوکہ باز! میں تیری خوب پٹائی کروں گا۔ حضرت عمر نے کہا: میرے بھتیجے کو کچھ نہ کہنا یہ ٹھیک کہہ رہا ہے، یہ اس کے نانے ابّا کا منبر ہے۔4 حضرت حسین بن علیؓ فرماتے ہیں: میں منبر پر چڑھ کر حضرت عمر بن خطّابؓ کے پاس گیا اور میں نے ان سے کہا: میرے نانے ابّاکے منبر سے آپ نیچے اُتر جائیں اور اپنے والد کے منبر پر تشریف لے جائیں۔ حضرت عمر نے کہا: میرے باپ کا تو کوئی منبر نہیں۔ یہ کہہ کر حضرت عمر نے مجھے اپنے پاس بٹھا لیا۔ پھر وہ منبر سے اُتر کر مجھے اپنے گھر لے گئے اور مجھ سے فرمایا: اے میرے بیٹے! تمھیں یہ کس نے سکھایا تھا؟ میں نے کہا: کسی نے نہیں۔ انھوں نے فرمایا: اگر تم ہمارے پاس آیا جایا کرو تو بہت اچھا ہوگا۔ چناںچہ میں ایک دن ان کے ہاں گیا تو وہ حضرت معاویہؓ سے تنہائی میں بات کر رہے تھے اور میں نے دیکھا کہ حضرت ابنِ عمرؓ دروازے پر کھڑے ہیں انھیں بھی اجازت نہیں ملی ہے۔ یہ دیکھ کر میں واپس آگیا۔ اس کے بعد جب ان سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے مجھ سے فرمایا: اے میرے بیٹے! تم ہمارے پاس آتے کیوں نہیں؟ میں نے کہا: میں ایک دن آیا تھا آ پ حضرت معاویہ سے تنہائی میں بات کر رہے تھے اور آپ کے بیٹے حضرت ابنِ عمر کو بھی اجازت نہیں ملی تھی، تو میں نے دیکھا کہ وہ واپس چلے گئے ہیں اس لیے میں بھی واپس آگیا۔ حضرت عمر نے فرمایا: نہیں، تم