حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اسحاق! غزوات کی مشغولی کی وجہ سے کئی سالوں سے ہم لوگ حج نہ کر سکے جس کی وجہ سے ہم حج کی بہت سی سنتیں بھولتے جا رہے ہیں، لہٰذا آپ طواف کریں ہم بھی آپ کے ساتھ طواف کریں گے۔ طواف کے بعد حضرت معاویہ ان کو اپنے ساتھ دار الندوہ لے گئے اور انھیں اپنے ساتھ اپنے تخت پر بٹھایا۔ پھر حضرت علی کا تذکرہ شروع کر دیا اور حضرت علی بن ابی طالبؓ کے بارے میں نامناسب کلمات کہنے لگے۔ حضرت سعد نے فرمایا: آپ نے مجھے اپنے گھر میں لاکر اپنے تخت پر بٹھایا، پھر آپ حضرت علی کو برا بھلا کہنے لگ گئے ہیں۔ اللہ کی قسم! حضرت علی میں تین ایسی باتیں پائی جاتی ہیں کہ اگر ان میں سے ایک بھی مجھے مل جائے تو یہ مجھے ساری دنیا کے مل جانے سے بھی زیادہ محبوب ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ غزوۂ تبوک میں حضورﷺ نے حضرت علی کو فرمایا تھا: تم میرے لیے ایسے ہو جیسے حضرت ہارون ؑ حضرت موسیٰ ؑ کے لیے تھے، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ اگر حضورﷺ مجھے یہ فرما دیتے تو یہ مجھے ساری دنیا کے مل جانے سے بھی زیادہ محبوب تھا۔ دوسری بات یہ ہے کہ جنگِ خیبر کے دن حضورﷺ نے حضرت علی کے بارے میں فرمایا: میں آج جھنڈا ایسے آدمی کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے، اور اللہ اور اس کے رسول اس سے محبت کرتے ہیں، اللہ اس کے ہاتھوں فتح نصیب فرمائیں گے اور وہ میدان سے بھاگنے والا آدمی نہیں۔ اگر حضورﷺ میرے بارے میں یہ کلمات فرما دیتے تو یہ مجھے ساری دنیا کے مل جانے سے زیادہ محبوب ہوتا۔ تیسری بات یہ ہے (کہ وہ حضورﷺ کے داماد ہیں) اگر میں حضورﷺ کا داماد ہوتا اور میری شادی ان کی بیٹی سے ہوتی اور حضرت علی کی طرح میرے ان سے بیٹے ہوتے تو یہ مجھے ساری دنیا کے مل جانے سے زیادہ محبوب ہوتا۔ میں آج کے بعد کبھی تمہارے گھر نہیں آؤں گا۔ یہ فرما کر حضرت سعد نے اپنی چادر جھاڑی اور باہر تشریف لے گئے۔1 حضرت ابو عبد اللہ جدلی ؓ کہتے ہیں: میں حضرت اُمّ سلمہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انھوں نے مجھ سے فرمایا: کیا تم سب کے بیچ میں رسول اللہﷺ کو برا بھلا کہا جاتا ہے؟ میں نے کہا: اللہ کی پناہ، سبحان اللہ! یا اس جیسا اور کلمہ میں نے کہا۔ انھوں نے فرمایا: میں نے حضورﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس نے علی کو برا بھلا کہا اس نے مجھے برا بھلا کہا۔2 حضرت ابو عبد اللہ جدلی ؓ کہتے ہیں: مجھ سے حضرت اُمِّسلمہؓ نے فرمایا: کیا تم سب کے بیچ میں حضورﷺ کو برا بھلا نہیں کہا جاتا؟ میں نے کہا: حضورﷺ کو کیسے برا بھلا کہا جا سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا: کیا حضرت علی کو اور ان سے محبت کرنے والوں کو برا بھلا نہیں کہا جاتا؟ حالاںکہ حضورﷺ ان سے محبت فرماتے تھے۔3 حضرت ابو صادق ؓ کہتے ہیں کہ حضرت علیؓ نے فرمایا: جو حضورﷺ کا خاندا ن تھا وہی میرا خاندان ہے۔ جو حضورﷺ کا دین تھا وہی میرا دین ہے۔ لہٰذا جو میری بے عزّتی کر رہا ہے وہ حقیقت میںحضورﷺ کی بے عزّتی کر رہا