حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عبد اللہ بن عمر سے زیادہ اجازت ملنے کے حق دارہو، کیوںکہ ہمارے سروں پر جو یہ تاجِ شرافت آج نظر آرہا ہے یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ نے آپ کے گھر انے کی برکت سے دیا ہے۔ اور پھر میرے سر پر حضرت عمر نے شفقتاً ہاتھ رکھا۔1 حضرت عقبہ بن حارث ؓ کہتے ہیں: حضورﷺ کی وفات کے چند دن بعد میں عصر کی نماز پڑھ کر حضرت ابوبکر ؓ کے ساتھ مسجد سے باہر نکلا۔ حضرت علیؓ حضرت ابوبکر کے ساتھ چل رہے تھے کہ اتنے میں حضرت ابو بکر کا حضرت حسن بن علی ؓ کے پاس سے گزر ہوا وہ بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ حضرت ابو بکر نے ان کو اپنے کندھے پر بٹھا لیا اور یہ شعر پڑھنے لگے: بِأَبِيْ شَبِیْہٌ بِالنَّبِيِّ لَیْسَ شَبِیْھًا بِعَلِيٍّ اس بچہ پر میرا باپ قربان ہو! اس کی شکل وصورت نبی کریم ﷺ سے ملتی جلتی ہے، حضرت علی سے نہیں ملتی۔ حضرت علی یہ سن کر ہنس رہے تھے۔1 حضرت عمیر بن اسحاق ؓ کہتے ہیں: میں نے دیکھا کہ حضرت ابو ہریرہ ؓ کی حضرت حسن بن علی ؓ سے ملاقات ہوئی تو حضرت ابو ہریرہ نے ان سے کہا: آپ اپنے پیٹ کی اس جگہ سے کپڑا ہٹا دیں جس جگہ کا بوسہ لیتے ہوئے میں نے حضورﷺ کو دیکھا تھا۔ چناںچہ حضرت حسن نے اپنے پیٹ سے کپڑا ہٹا دیا اور حضرت ابو ہریرہ نے ان کے پیٹ کا بوسہ لیا۔ ایک روایت میں یہ ہے کہ حضرت ابو ہریرہ نے ان کی ناف کا بوسہ لیا۔2 حضرت مَقْبُرِی ؓ کہتے ہیں: ہم لوگ حضرت ابو ہریرہؓ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں حضرت حسن بن علی ؓ وہاںسے گزرے۔ انھوں نے سلام کیا، لوگوں نے سلام کا جواب دیا۔ حضرت ابو ہریرہ ہمارے ساتھ تھے، لیکن انھیں حضرت حسن کے گزرنے اور سلام کرنے کا پتا نہیں چلا۔ کسی نے ان سے کہا: یہ سلام حضرت حسن بن علی ؓ نے کیا تھا۔ وہ فوراً ان کے پیچھے گئے اور ان سے کہا: اے میرے سردار! وَعَلَیْکَ السَّلاَمُ۔ کسی نے ان سے پوچھا: آپ انھیں ’’اے میرے سردار!‘‘ کہہ رہے ہیں؟ حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا: میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ حضورﷺ نے فرمایا تھا کہ یہ سردار ہیں۔3 حضرت ابو ہریرہ ؓ کے مرض الوفات میں مروان ان کے پاس آیا اور ان سے کہا: جب سے ہم آپ کے ساتھ رہ رہے ہیں اس وقت سے آج تک مجھے آپ کی کسی بات پر غصہ نہیں آیا، بس اس بات پر غصہ آیا ہے کہ آپ حضرت حسن اور حضرت حسین ؓ سے بہت محبت کرتے ہیں۔ یہ سنتے ہی حضرت ابو ہریرہ سمٹ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ ہم لوگ ایک سفر میں حضورﷺ کے ساتھ گئے۔ راستہ میں ایک جگہ حضورﷺ نے حضرت حسن