حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں نے ان کو خیر کی ہی بات کہی ہے۔ حضرت عباس نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ ٹھیک فرما رہے ہیں۔ آپ ہمیشہ خیر ہی کی بات فرمایا کرتے ہیں (لیکن ذرا مجھے بتا دیں کہ آپ نے کیا فرمایا ہے)۔ حضور ﷺ نے فرمایا: میں نے کہا تھا میرے چچا عباس آرہے ہیں انھوں نے سفید کپڑے پہن رکھے ہیں اور ان کی اولاد ان کے بعد سیاہ کپڑے پہنے گی اور ان میں سے بارہ آدمی بادشاہ بنیں گے۔1 حضرت جعفر بن محمد ؓ کے دادا (جو کہ صحابی ہیں) فرماتے ہیں: جب حضور ﷺ مجلس میں تشریف فرما ہوتے تو حضرت ابوبکر ؓ حضورﷺ کے دائیں طرف، حضرت عمر ؓ حضور ﷺ کے بائیں طرف اور حضرت عثمانؓ حضورﷺ کے سامنے بیٹھتے اور حضرت عثمان حضورﷺ کی راز کی باتیں لکھا کرتے تھے۔ جب حضرت عباس بن عبد المطّلبؓ آتے تو حضرت ابو بکر اپنی جگہ سے ہٹ جاتے اور وہاں حضرت عباس بیٹھ جاتے۔2 حضرت مطّلب بن ربیعہ ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت عباسؓ حضورﷺ کی خدمت میں آئے۔ حضرت عباس غصہ میں تھے۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا بات پیش آئی؟ انھوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہم بنو ہاشم کا اور قریش کا کیا بنے گا؟ حضورﷺ نے پوچھا: تمھیں ان کی طرف سے کیا بات پیش آئی ہے؟ حضرت عباس نے کہا: جب وہ آپس میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو بڑی بشاشت سے کھل کر ملتے ہیں، اور ہم سے ملتے وقت ان کی یہ حالت نہیں ہوتی ہے۔ یہ سن کر حضورﷺ کو اتنا غصہ آگیا کہ دونوں آنکھوں کے درمیان کی رگ پھول گئی۔ جب آپ کا غصہ کم ہوا تو آپ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے! کسی آدمی کے دل میں اس وقت تک ایمان داخل نہیں ہو سکتا جب تک وہ تم (بنو ہاشم) سے اللہ ورسول کی وجہ سے محبت نہ کرے۔ پھر آپ نے فرمایا: ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ مجھے عباس کے بارے میں تکلیف دیتے ہیں، آدمی کا چچا اس کے باپ کی مانند ہوتا ہے۔1 حضرت عباس بن عبد المطّلبؓ فرماتے ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ قریشی لوگ آپس میں ہنس مکھ اور اچھے چہرے کے ساتھ ملتے ہیں، اور ہم سے ایسے اجنبی چہروں کے ساتھ ملتے ہیں کہ جیسے ہم ان کو جانتے نہ ہو ں۔ حضورﷺ کو یہ سن کر بہت زیادہ غصہ آگیا اور آپ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے! آدمی کے دل میں ایمان اسی وقت داخل ہوگا جب وہ تم (بنو ہاشم) سے اللہ ورسول کی وجہ سے محبت کرے گا۔2 حضرت عِصْمہؓ فرماتے ہیں: ایک دن حضرت عباس بن عبد المطلبؓ مسجد میں گئے تو انھیں لوگوں کے چہروں میں ناگواری نظر آئی۔ وہ حضورﷺ کی خدمت میں گھر واپس گئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! نہ معلوم مجھ سے کیاقصور ہوگیا ہے؟ جب بھی مسجد میں جاتا ہوں مجھے لوگوں کے چہروں میں ناگواری نظر آتی ہے۔ آپ مسجد میں تشریف لائے اور فرمایا: