حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ کے اصل گھر والے وہ ہیں جن کو حضورﷺ کے بعد زکوٰۃ، صدقہ لینا حرام ہے۔ حضرت حُصَین نے پوچھا: وہ کون ہیں؟ حضرت زید نے فرمایا: آلِ علی، آلِ عقیل، آلِ جعفر اور آلِ عباس ہیں۔ حضرت حُصَین نے پوچھا: کیا ان سب کو زکوٰۃ، صدقہ لینا حرام ہے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں۔1 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں: حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا: حضرت محمدﷺ کے گھر والوں کے بارے میں حضورﷺ کی نسبت کا خیال رکھو۔1 اُمّ المؤمنین حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ تشریف فرما تھے آپ کے پہلو میں حضرت ابو بکر اور حضرت عمر ؓ بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں حضرت عباس ؓ سامنے سے آئے۔ ان کو دیکھ کر حضرت ابو بکر نے بیٹھنے کی جگہ بنا دی۔ چناںچہ وہ حضور ﷺ اور حضرت ابو بکر کے سامنے بیٹھ گئے۔ اس پر حضورﷺ نے حضرت ابو بکر سے فرمایا: فضیلت والوں کی فضیلت کو فضیلت والے ہی جانتے ہیں۔ پھر حضرت عباس حضور ﷺ سے بات کرنے لگے تو حضورﷺ نے اپنی آواز کو بہت ہی زیادہ پست کرلیا۔ اس پر حضرت ابو بکر نے حضرت عمر سے کہا: ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضورﷺ کو اچانک سخت بیماری پیش آگئی ہے (جس کی وجہ سے حضورﷺ آواز اونچی نہیں کر پا رہے ہیں) میرے دل کو اس بیماری سے سخت پریشانی ہے۔ حضرت عباس حضورﷺ کے پاس بیٹھے باتیں کرتے رہے، اور جب کام پورا ہوگیا تو وہ واپس چلے گئے۔ پھر حضرت ابو بکر نے حضورﷺ سے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا آپ کو ابھی کوئی بیماری پیش آگئی تھی؟ حضورﷺ نے فرمایا: نہیں۔ حضرت ابو بکر نے کہا: میں نے دیکھا کہ آپ نے اپنی آواز بہت پست کرلی تھی۔ حضورﷺ نے فرمایا: حضرت جبرائیل نے مجھے حکم دیا ہے کہ جب حضرت عباس آیا کریں تو میں اپنی آواز پست کرلیا کروں جیسے حضرت جبرائیل نے تمھیں حکم دیا ہے کہ تم میرے سامنے اپنی آواز پست کر لیا کرو۔2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ کی مجلس میں حضرت ابو بکر ؓ کے لیے بیٹھنے کی ایک خاص جگہ تھی۔ وہاں سے وہ صرف حضرت عباس کے لیے اٹھاکرتے تھے۔ حضرت عباس کے اس اکرام سے حضورﷺ کو بہت خوشی ہوتی تھی۔ ایک دن حضرت عباس سامنے سے آئے، انھیں دیکھ کر حضرت ابو بکر اپنی جگہ سے ہٹ گئے۔ حضورﷺ نے ان کو فرمایا: تمھیں کیا ہوا؟ انھوں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کے چچا سامنے سے آرہے ہیں۔ حضور ﷺ نے حضرت عباس کی طرف دیکھا،پھر مسکراتے ہوئے حضرت ابو بکر کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: یہ عباس سامنے آرہے ہیں، انھوں نے سفید کپڑے پہن رکھے ہیں، لیکن ان کی اولاد ان کے بعد کالے کپڑے پہنے گی اور ان کی اولاد میں سے بارہ آدمی بادشاہ بنیں گے۔ جب حضرت عباس پہنچ گئے تو انھوں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے ابو بکر کو کچھ فرمایا ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: