حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنا چاہتے ہیں۔ حضرت عمر نے فرمایا: تم نے ٹھیک کہا ہے۔ پھر اس پہلی عورت سے کہا: آیند ہ جب یہ عورتیں تمہارے پاس آئیں تو ان سے کچھ نہ پوچھنا، اور ان کے بچے کے ساتھ اچھا سلوک کرتی رہنا۔ اور پھر حضرت عمر واپس تشریف لے گئے۔1 حضرت صالح بن کرز ؓکہتے ہیں: میری ایک باندی سے زنا صادر ہوگیا۔ میں اسے لے کر حضرت حَکم بن ایوب کے پاس گیا۔ میں وہاں بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں حضرت انس بن مالک ؓ تشریف لے آئے اور بیٹھ گئے اور فرمایا: اے صالح! یہ تمہارے ساتھ باندی کیوں ہے؟ میں نے کہا: میری اس باندی سے زنا صادر ہوگیا ہے، اب میں اس کا معاملہ امام کے سامنے لے جانا چاہتا ہوں تاکہ وہ اسے شرعی سزا دے۔ حضرت انس نے کہا: ایسا نہ کرو، اپنی باندی کو واپس لے جاؤ اور اللہ سے ڈرو اور اس کے عیب پر پردہ ڈالو۔ میں نے کہا: نہیں، میں ایسا نہیں کروں گا۔ حضرت انس نے فرمایا: ایسے نہ کرو اور میری بات مانو۔ وہ بار بار مجھ پر اِصرار فرماتے رہے یہاں تک کہ میں باندی کو واپس گھر لے گیا۔2 حضرت عقبہ بن عامرؓ کے منشی حضرت دُخَین ابو الہیثم ؓ کہتے ہیں: میں نے حضرت عقبہ بن عامر سے کہا: ہمارے چند پڑوسی شراپ پیتے ہیں میں ان کے لیے پولیس کو بلانا چاہتا ہوں تاکہ وہ ان کو پکڑ لیں۔ حضرت عقبہ نے کہا: ایسے نہ کرو بلکہ ان کو وعظ ونصیحت کرو اور ا ن کو ڈراؤ۔ میں نے کہا: میں نے انھیں روکا تھا لیکن وہ رکے نہیں، اس لیے اب تو میں ان کے لیے پولیس کوبلانا چاہتا ہوں تاکہ وہ ان کو پکڑ لیں۔ حضرت عقبہ نے کہا: تمہار ا ناس ہو! ایسے نہ کرو، کیوںکہ میں نے حضورﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس نے کسی (مسلمان کے) عیب کو چھپایا تو گویا اس نے زندہ در گور لڑکی کو زندہ کیا۔3 حضرت بلال بن سعد اشعری ؓ کہتے ہیں: حضرت معاویہ ؓ نے حضرت ابو الدرداء ؓ کو خط میں لکھا کہ دمشق کے بد معاشوں کے نام لکھ کر میرے پاس بھیجو۔ تو حضرت ابو الدرداء نے فرمایا: میرا دمشق کے بد معاشوں سے کیا تعلق؟ اور مجھے ا ن کا کہاں سے پتا چلے گا؟ اس پر ان کے بیٹے بلال نے کہا: میں ان کے نام لکھ دیتا ہوں۔ اور ان کے نام لکھ کر دے دیے۔ حضرت ابو الدرداء نے فرمایا: تمھیں ان کا پتا کہاں سے چلا؟ تمھیں ان کا پتا اس وجہ سے چلا ہے کہ تم بھی ان میں سے ہو، اس لیے ان کے ناموںکی فہرست اپنے نام سے شروع کرو۔ اور ان کے نام حضرت معاویہ کو نہ بھیجے۔1 حضرت شعبی ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ ایک گھر میں تھے، ان کے ساتھ حضرت جریر بن عبد اللہ ؓ بھی تھے۔ (اتنے میں کسی کی ہوا خارج ہوگئی جس کی) بدبو حضرت عمر نے محسوس کی تو فرمایا: میں تاکید کرتا ہوں کہ جس آدمی کی ہوا خارج ہوئی ہے وہ کھڑا ہو اور جاکر وضو کرے۔ اس پر حضرت جریر نے فرمایا: اے امیر المؤمنین! کیا تمام لوگ وضو نہ