حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائیں اور حضرت محمدﷺ کی اُمت کے خون کی حفاظت ہوجائے۔ تو کیا میں اہلِ حجاز کے مینڈھوں یا کمزور لوگوں کے ذریعہ خلافت کو زبر دستی چھیننے کا اب ارادہ کر سکتا ہوں؟ (جب میرے ساتھ بڑے اور طاقت ور لوگ تھے اس وقت تو میں خلافت سے دست بردار ہوگیا، اب تو میرے ساتھ کمزور لوگ ہیں اب خلافت لینے کا ارادہ کیسے کر سکتا ہوں)۔3 حضرت عامر شعبی ؓ کہتے ہیں: جب مروان کی ضحّاک بن قیس سے جنگ ہوئی تو مروان نے حضرت ایمن بن خریم اسدیؓ کو آدمی بھیج کر بلایا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ مل کر جنگ کریں۔ حضرت ایمن نے فرمایا: میرے والد اور میرے چچا جنگِ بدر میں شریک ہوئے تھے، دونوں نے مجھ سے یہ عہد لیا تھا کہ جو آدمی لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کی گواہی دے میں اس سے جنگ نہ کروں۔ اگر تم (جنگ کرنے پر) آگ سے چھٹکارے کا پروانہ لادو تو میں تمہارے ساتھ مل کر جنگ کر سکتا ہوں۔ مروان نے کہا: آپ دور ہو جاؤ۔ اور انھیں برا بھلا بھی کہا۔ اس پر حضرت اَیمن نے یہ اَشعار پڑھے: وَلَسْتُ مُقَاِتلاً رَجُلًا یُصَلِّيْ عَلٰی سُلْطَانٍ اٰخَرَ مِنْ قُرَیْشٖ کسی دوسرے قریشی کے حکومت حاصل کرنے کے لیے میں اس آدمی سے جنگ نہیں کر سکتا جو نماز پڑھتا ہو۔ أُقَاتِلُ مُسْلِمًا فِيْ غَیْرِ شَيْئٍ فَلَیْسَ بِنَافِعِيْ مَا عِشْتُ عَیْشِيْ میںبغیر کسی بات کے مسلمان سے جنگ کروں اس سے مجھے زندگی بھر کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔ لَہٗ سُلْطَانُہٗ وَعَلَيَّ إِثْمِيْ مَعَاذَ اللّٰہِ مِنْ جَھْلٍ وَطَیْشٖ میری جنگ سے اس بادشاہ کی سلطنت مضبوط ہو اور مجھے گناہ ہو، ایسی جہالت اور غصے سے ا للہ کی پناہ!1 حضرت ابنِ حکم بن عمرو غِفاری ؓکہتے ہیں: میرے دادا نے مجھ سے بیان کیا کہ میں حضرت حکم بن عمرو ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں ان کے پاس حضرت علی بن ابی طالبؓ کاقاصد آیا اور اس نے کہا: اس امرِ خلافت کے معاملہ میں آپ ہماری مدد کرنے کے سب سے زیادہ حق دار ہیں۔ حضرت حکم نے کہا: میں نے اپنے خاص دوست آپ کے چچازاد بھائی حضورﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب حالات ایسے ہو جائیں (یعنی خلافت پرمسلمان آپس میں لڑ پڑیں) تو اس وقت لکڑی کی تلوار بنا لینا (یعنی لڑائی میں حصہ نہ لینا)۔ چناںچہ میں نے لکڑی کی تلوار بنالی ہے۔2 حضرت ابو الاشعث صنعانی ؓ کہتے ہیں: مجھے یزید بن معاویہ نے حضرت عبد اللہ بن ابی اَوفیٰؓ کے پاس بھیجا۔ ان کے پاس حضورﷺ کے بہت سے صحابہ بیٹھے ہوئے تھے۔ میں نے کہا: آپ لو گ اس وقت لوگوں کو کیا کرنے کا حکم دیتے ہیں؟