حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تمہاری قوم میری اُمت میں سے سب سے پہلے مجھ سے آملے گی۔ جب آپ بیٹھ گئے تو میں نے کہا: یا رسول اللہ! اللہ مجھے آپ پر قربان کرے! آپ اندر آتے ہوئے ایسی بات فرما رہے تھے جسے سن کر تو میں ڈر گئی۔ حضورﷺ نے فرمایا: وہ کیا ہے؟ میں نے کہا: آپ فرما رہے تھے کہ میری قوم آپ کی اُمت میں سے سب سے پہلے آپ سے آملے گی۔ آپ نے فرمایا: ہاں! میں نے یہ بات کہی تھی۔ میں نے کہا: ایسا کس وجہ سے ہوگا؟ آپ نے فرمایا: موت ان کو ہلاک کرتی جائے گی اوراس زمانے کے لوگ ان سے حسد کریں گے۔ میں نے کہا: ان کے بعد باقی لوگوں کا کیا حال ہوگا؟ آپ نے فرمایا: وہ لوگ چھوٹی ٹڈی کی طرح ہوں گے، طاقت ور کمزور کو کھا جائے گا یہاں تک کہ ان ہی پر قیامت قائم ہوگی۔ ایک روایت میں یہ ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: اے عائشہ! لوگوں میں سے سب سے پہلے تمہاری قوم ہلاک ہوگی۔ میں نے عرض کیا: اللہ مجھے آپ پر قربان کرے! کیا وہ سب زہر کھانے سے ہلاک ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: نہیں، یہ موت انھیںہلاک کرتی جائے گی اور اس زمانے کے لوگ ان سے حسد کریں گے۔ وہ لوگوں میں سے سب سے پہلے ہلاک ہوں گے۔ میں نے پوچھا: ان کے بعدلوگ کتنا عرصہ دنیا میں رہیں گے؟ حضورﷺ نے فرمایا: یہ لوگ تمام لوگوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، جب یہ ہلاک ہو جائیں گے تو پھر باقی تمام لوگ بھی (جلد) ہلاک ہو جائیں گے۔1 حضرت عمر بن خطّاب ؓ فرماتے ہیں: میں ایک دن حضورﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اتنے میں حضورﷺ نے فرمایا: بتائو ایمان والوں میں سب سے بہتر ایمان والا کون ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: فرشتے۔ آپ نے فرمایا: وہ تو ہیں ہی ایسے اور انھیں اس طرح ہونا ہی چاہیے، اور اللہ تعالیٰ نے ان کو جو مرتبہ عطا فرما رکھا ہے کیا اس کے لحاظ سے ان کے لیے اس سے کوئی مانع ہے؟ فرشتوں کے علاوہ(بتائو)۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! فرشتوں کے بعد انبیا ؑ ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے رسالت اور نبوّت سے نوازا۔ آپ نے فرمایا: وہ تو ہیں ہی ایسے اور انھیں اس طرح ہو نا ہی چاہیے، اور اللہ تعالیٰ نے انھیں جو مرتبہ عطا فرما رکھا ہے کیا اس کے لحا ظ سے ان کے لیے اس سے کوئی مانع ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: یا رسو ل اللہ! (ان کے بعد تو ) وہ شہدا ہیںجنھیں نبیوں کے ساتھ شہادت کا درجہ ملا۔ حضورﷺ نے فرمایا: وہ تو ہیں ہی ایسے اور انھیں اس طرح ہونا ہی چاہیے، اور جب انھیں اللہ نے شہادت کا مرتبہ عطا فرمایا ہے تو کیا اس کے لحاظ سے ان کے لیے اس سے کوئی مانع ہے؟ سب سے بہتر ایمان والے تو ان کے علاوہ اور لوگ ہیں۔ صحابہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں جو اس وقت اپنے آباء واَجداد کی پشتوں میں ہیں۔ میرے بعد اس دنیا میں آئیں گے اور مجھے دیکھے بغیر مجھ پر ایمان لائیں گے اور میری تصدیق کریں گے۔