حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ جیسے) قرآن کی یہ آیت آج ہی نازل ہوئی ہے اور آج سے پہلے نازل نہیں ہوئی۔ اور اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ سے فرمایاہے: {اِنَّکَ مَیِّتٌ وَّاِنَّھُمْ مَّیِّتُوْنَ o}1 آ پ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے ۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے: {کُلُّ شَیْئٍ ھَالِکٌ اِلاَّ وَجْھَہٗ ط لَہُ الْحُکْمُ وَاِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ o}2 سب چیزیں فنا ہونے والی ہیں بجز اس کی ذات کے۔ اسی کی حکومت ہے (جس کا ظہورِ کامل قیامت میں ہے) اور اسی کے پاس تم سب کو جانا ہے۔ (پس سب کو اُن کے کیے کی جزادے گا) اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: {کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍo وَّیَبْقٰی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ o}3 جتنے ( ذی روح) رُوئے زمین پر موجو د ہیںسب فنا ہو جائیں گے اور آپ کے پروردگار کی ذات جو کہ عظمت والی احسان والی ہے باقی رہ جائے گی۔ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: {کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ ط وَاِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ}4 ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور تم کو پوری پاداش تمہاری قیامت کے روز ملے گی۔ اور پھر حضرت ابو بکر نے فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو اتنی عمر عطا فرمائی اور اُن کو اتنا عرصہ دنیا میں باقی رکھا کہ اس عرصہ میں آپ نے اللہ کے دین کو قائم کر دیا، اللہ کے حکم کو غالب کر دیا، اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور اللہ کے راستہ میں جہاد کیا۔ پھر آپ کو اللہ تعالیٰ نے اسی حالت پر وفات دی۔ اور حضور ﷺ تمہیں ایک (صاف اور کھلے) راستے پر چھوڑ کر گئے ہیں۔ اب جو بھی ہلاک ہو گا وہ اِسلام کی واضح دلیلوں اور (کفر وشرک سے) شفا دینے والے قرآن کو دیکھ کر ہی ہلاک ہوگا۔ جس آدمی کے ربّ اللہ تعالیٰ ہیں تو اللہ تعالیٰ ہمیشہ زندہ ہیں جن پر موت نہیں آ سکتی، اور جو حضرت محمد ﷺ کی عبادت کیا کرتاتھا اور اُن کو معبود کا درجہ دیا کرتا تھا تو (وہ سن لے کہ) اس کا معبود مرگیا۔ اے لوگو! اللہ سے ڈرو اور اپنے دین کو مضبوط پکڑو اور اپنے ربّ پر توکل کرو، کیوںکہ اللہ تعالیٰ کا دین موجود ہے اور اللہ تعالیٰ کی بات پوری ہے۔ اور جو اللہ (کے دین) کی مدد کرے گا اللہ اس کی مدد فرمائیں گے اور اپنے دین کو عزّت عطا فرمائیں گے۔ اور اللہ تعالیٰ کی کتاب ہمارے پاس ہے جو کہ نور اور شفا ہے۔ اسی کتا ب کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد