حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ! قیامت کب قائم ہوگی؟ حضورﷺ نے فرمایا: تیرا بھلا ہو! تم نے اس کے لیے کیا تیاری کر رکھی ہے؟ اس نے کہا: اور توکچھ نہیں تیار کر رکھا ہے، بس اتنی بات ضرور ہے کہ مجھے اللہ اور اس کے رسو ل ﷺ سے محبت ہے۔ آپ نے فرمایا: تمھیں جس سے محبت ہوگی تم اسی کے ساتھ ہو گے۔ حضرت انس نے پوچھا: یہ بشارت ہمارے لیے بھی ہے؟ (یا صرف اسی دیہاتی کے لیے ہے؟) حضورﷺ نے فرمایا: ہاں، تمہارے لیے بھی ہے۔ اس پر اس دن ہمیں بہت زیادہ خوشی ہوئی۔ ’’ترمذی‘‘ کی روایت میں اس کے بعد یہ ہے کہ حضرت انس ؓ نے فرمایا کہ میں نے حضورﷺ کے صحابہؓکو اس سے زیادہ کسی اور چیز سے خوش ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ایک آدمی نے پوچھا: یا رسو ل اللہ! ایک آدمی دوسرے سے اس وجہ سے محبت کرتا ہے کہ وہ نیک عمل کرتا ہے، لیکن یہ خود وہ نیک عمل نہیں کرتا (تو کیا یہ بھی محبت کی وجہ سے اس کے ساتھ ہوگا؟) حضورﷺ نے فرمایا: آدمی جس سے محبت کرے گا اسی کے ساتھ ہوگا۔ حضرت ابو ذرؓ فرماتے ہیں: میں نے عرض کیا: یا رسو ل اللہ! ایک آدمی ایک قوم سے محبت کرتا ہے، لیکن ان جیسے عمل نہیں کر سکتا (کیا یہ بھی ان کے ساتھ ہوگا؟) حضورﷺ نے فرمایا: اے ابو ذر! تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم محبت کرو گے۔ میں نے کہا: مجھے اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم جس سے محبت کرو گے اسی کے ساتھ ہوگے۔ میں نے اپنا جملہ پھر دہرایا تو حضورﷺ نے پھر یہی ارشاد فرمایا۔1 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ نبی اکرم ﷺ کو سخت فاقہ کی نوبت آگئی جس کی حضرت علیؓ کو کسی طرح خبر ہوگئی۔ وہ کسی کام کی تلاش میں نکلے تا کہ کھانے کی کسی چیز کا انتظام ہو جائے اور وہ اسے حضورﷺ کی خدمت میں پیش کر سکیں۔ چناںچہ وہ ایک یہودی کے باغ میں گئے اور پانی کے سترہ ڈول نکالے۔ ہر ڈول کے بدلے ایک کھجور طے ہوئی تھی۔ یہودی نے اپنی تمام قسم کی کھجوریں حضرت علی ؓ کے سامنے رکھ دیں کہ جس میں سے چاہیں لے لیں۔ چناںچہ حضرت علی نے سترہ عجوہ کھجوریں لے لیں اور جا کر حضورﷺ کی خدمت میں پیش کر دیں۔ حضورﷺ نے پوچھا: اے ابو الحسن! تمھیں یہ کھجوریں کہاں سے مل گئیں؟ حضرت علی نے کہا: یا نبی اللہ! مجھے آپ کے سخت فاقہ کی خبر ملی تو میں کسی کام کی تلاش میں گیا تا کہ آپ کے لیے کھانے کی کوئی چیز حاصل کر سکوں۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم نے ایسا اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) کی محبت کی وجہ سے کیا ہے؟ حضرت علی نے کہا: جی ہاں یا رسول اللہ! حضورﷺ نے فرمایا: جو بندہ بھی اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) سے محبت کرتا ہے فقر وفاقہ اس کی طرف اس سے بھی زیادہ تیزی سے آتا ہے جتنی تیزی سے پانی کا سیلاب نچان کی طرف جاتا ہے۔ لہٰذا جو اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) سے محبت کرے اسے چاہیے کہ