حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اپنی جان سے اور اپنی اولاد سے بھی زیادہ محبت ہے۔ میں بعض دفعہ گھر میں ہوتا ہوں آپ مجھے یاد آجاتے ہیں، تو پھر جب تک حاضرِ خدمت ہو کر آپ کی زیارت نہ کر لوں مجھے چین نہیں آتا۔ اب مجھے یہ خیال آیا ہے کہ میرا بھی انتقال ہو جائے گا آپ بھی دنیا سے تشریف لے جائیں گے۔ اور آپ تو نبیوں کے ساتھ سب سے اوپر کی جنت میں چلے جائیں گے اور میں نیچے کی جنت میں رہ جاؤں گا، تو مجھے ڈر ہے کہ میں وہاں آپ کی زیارت نہ کر سکوں گا (تو پھر میرا جنت میں کیسے دل لگے گا)۔ ابھی حضورﷺ نے اس کا کچھ جواب نہیں دیا تھا کہ اتنے میں حضرت جبرائیل ؑ یہ آیت لے کر آئے: {وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰئِٓکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّہَدَآئِ وَالصّٰلِحِیْنَ}2 اور جو شخص اللہ ورسول کا کہنا مان لے گا تو ایسے اشخاص بھی ان حضرات کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیا اور صدیقین اور شہدا اور صلحا ۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: ایک آدمی نے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے آپ سے اتنی زیادہ محبت ہے کہ جب آپ مجھے یاد آجاتے ہیں تو اگر میں آکر آپ کی زیارت نہ کر لوں تو مجھے ایسے لگتا ہے کہ جیسے میری جان نکل جائے گی۔ اب مجھے یہ خیال آیا کہ اگر میں جنت میں گیا بھی تو مجھے آپ سے نیچے کی جنت ملے گی (اور میں وہاں آپ کی زیارت نہ کر سکوں گا) تو مجھے جنت میںبڑی مشقت اٹھانی پڑے گی، اس لیے میں چاہتا ہوں جنت کے درجہ میں میں آپ کے ساتھ ہو جاؤں (تا کہ جب دل چاہے گا آپ کی زیارت کر لیا کروں گا)۔ حضورﷺ نے کچھ جواب نہ دیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آ یت نا زل فرمائی: {وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰئِٓکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیِّیْنَ} پھر حضورﷺ نے اس آدمی کو بلایا اور یہ آیت پڑھ کر سنائی۔1 ’’بخاری‘‘ اور ’’مسلم‘‘ میں یہ حدیث ہے کہ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے آکر حضورِ اقدس ﷺ سے پوچھا کہ قیامت کب آئے گی؟ حضورﷺ نے فرمایا: تم نے اس کے لیے کیا تیاری کر رکھی ہے؟ اس نے کہا: اور تو کچھ نہیں، بس یہ ہے کہ مجھے اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت ہے۔ آپ نے فرمایا: تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تمھیں یہاں محبت ہوگی۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے جو یہ فرمایا ہے کہ تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تمھیں محبت ہوگی، اس سے ہمیں جتنی خوشی ہوئی اتنی خوشی اور کسی چیز سے نہیں ہوئی۔ اور مجھے نبی کریم ﷺ اور حضرت ابو بکر اور حضرت عمر ؓ سے محبت ہے۔ اور چوںکہ مجھے ان حضرات سے محبت ہے اس وجہ سے مجھے پوری اُمید ہے کہ میں ان ہی حضرات کے ساتھ ہوں گا۔ ’’بخاری‘‘کی ایک روایت میں یہ ہے کہ ایک دیہاتی آدمی حضورِ اقدسﷺ کی خدمت میں آیا اور اس نے کہا: یا رسو ل