حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ کے والد مال دار آدمی ہیں وہ ایسا نہیں کریں گے۔ حضرت خدیجہ نے کہا: آپ ان سے جا کر ملیں اوران سے بات کریں آگے بات میں سنبھال لوں گی۔ جب وہ نشہ میں ہوں اس وقت ان کے پاس جانا۔ چناںچہ حضورﷺ نے ایسا ہی کیا، انھوں نے حضورﷺ سے حضرت خدیجہ کی شادی کر دی۔ صبح کو جب وہ اپنی مجلس میں بیٹھے تھے تو کسی نے ان سے کہا: آپ نے اچھا کیا (اپنی بیٹی خدیجہ سے) محمد کی شادی کر دی۔ انھوں نے کہا: کیا واقعی میں نے شادی کر دی ہے؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں! وہ فوراً وہاں سے کھڑے ہو کر حضرت خدیجہ کے پاس آئے اور یوں کہا: لوگ یوںکہہ رہے ہیں کہ میں نے (تمہاری) شادی محمد سے کر دی ہے۔ حضرت خدیجہ نے کہا: ہاں! ٹھیک ہے۔ اب آپ اپنی رائے کو غلط نہ سمجھیںاس لیے کہ حضرت محمد (ﷺ) ایسے اور ایسے بہت عمدہ صفات والے ہیں۔ حضرت خدیجہ زور لگاتی رہیں آخر ان کے والد راضی ہوگئے۔ پھر حضرت خدیجہ نے دو اُوقیہ چاندی یا سونا حضورﷺ کے پاس بھیجا اور عرض کیا کہ ایک جوڑا خرید کر مجھے ہدیہ کر دیں اور ایک مینڈھا اور فلاں فلاں چیزیں خرید لیں۔ چناںچہ حضورﷺ نے ایسا ہی کیا۔1 ایک روایت میں یہ ہے: حضرت خدیجہ ؓ نے کہا: جوڑا خرید کر میرے والد کو ہدیہ کر دیں۔ حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے حضرت خدیجہؓ (سے شادی) کا تذکرہ کیا اور حضرت خدیجہ کے والد حضورﷺ سے حضرت خدیجہ کی شادی پر راضی نہ تھے۔ حضرت خدیجہ نے کھانے اور پینے کا انتظام کیا، اور اپنے والد اور قریش کے چند آدمیوں کو بلایا۔ چناںچہ ان لوگوں نے (آکر) کھانا کھایا اور شراب پی یہاں تک سب نشہ میں چور ہوگئے، تو حضرت خدیجہ نے کہا: حضرت محمد بن عبد اﷲ مجھے نکاح کا پیغام دے رہے ہیں آپ ان سے میری شادی کر دیں۔ انھوں نے حضورﷺ سے حضرت خدیجہ کی شادی کر دی۔ اس پر حضرت خدیجہ نے اپنے والد کو خلوق خوش بو لگائی اور انھیں جوڑا پہنایا۔ اس زمانے میں شادی کے موقع پر والد کے ساتھ ایسا کرنے کا دستور تھا۔ جب ان کا نشہ اُترا تو انھوں نے دیکھا کہ انھوں نے خلوق خوش بو لگا رکھی ہے اور جوڑا پہن رکھا ہے، تو انھوں نے کہا: مجھے کیا ہوا؟ یہ کیا ہے؟ حضرت خدیجہ نے کہا: آپ نے حضرت محمد بن عبد اﷲ سے میری شادی کر دی ہے؟ انھوں نے کہا: کیا میں نے ابو طالب کے یتیم سے شادی کر دی ہے؟ نہیں نہیں، میری زندگی کی قسم! نہیں۔ حضرت خدیجہ نے کہا: آپ کو شرم آنی چاہیے۔ آپ اپنے آپ کو قریش کی نگاہ میں بے وقوف ثابت کرنا چاہتے ہیں لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ نشہ میں تھے؟ چناںچہ وہ اپنے والد کو سمجھاتی رہیں یہاں تک کہ وہ راضی ہو گئے۔1 حضرت نفیسہؓ فرماتی ہیں کہ حضرت خدیجہ بنتِ خویلد ؓ بڑی سمجھ دار، دور اندیش، طاقت ور اور شریف خاتون تھیں۔ اﷲتعالیٰ نے بھی ان کے ساتھ اکرام اور خیر کا ارادہ فرما لیا۔ وہ اس وقت قریش میں سب سے افضل خاندان والی اور سب