حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم میں سے ایک آدمی جنگِ اُحد میں شہید ہوا اور بھوک کی وجہ سے اس کے پیٹ پر ایک پتھر بندھا ہوا تھا، تو اس کی ماں اس کے چہرے سے مٹی صاف کرنے لگی اور کہنے لگی: اے میرے بیٹے! تجھے جنت مبارک ہو۔ حضورﷺ نے فرمایا: تمھیں کیسے پتا چلا (کہ یہ جنتی ہے؟) شاید یہ لایعنی بات کرتا رہا ہو یا ایسی چیزوں کو روک کر رکھتا ہو جن کے خرچ کرنے میں کوئی نقصان نہ ہو۔1 حضرت خالد بن نمیر ؓکہتے ہیں کہ حضرت عمار بن یاسرؓ بہت زیادہ خاموش، غمگین اور بے چین رہتے اور عام طور پر فرمایا کرتے کہ میں اللہ تعالیٰ کی آزمایش سے اسی کی پناہ چاہتا ہوں۔2 حضرت ابو ادریس خولانی ؓکہتے ہیں کہ میں دمشق کی مسجد میں داخل ہوا تو میں نے وہاں ایک حضرت دیکھے جن کے سامنے کے دانت بہت چمک رہے تھے اور وہ بہت زیادہ خاموش رہنے والے تھے۔ اور ان کے ساتھ جو لوگ تھے ان کی کیفیت یہ تھی کہ ان کا آپس میں کسی معاملہ میں اختلاف ہو جاتا تو وہ اسے ان کے سامنے پیش کرتے اور پھر یہ اس معاملہ میں جو فیصلہ کرتے سب اس سے مطمئن ہو جاتے۔ میں نے پوچھا: یہ حضرت کون ہیں؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ حضرت معاذ بن جبلؓ ہیں۔3 حضرت اسلم ؓکہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمر ؓ نے حضرت ابو بکر ؓ کی طرف جھانک کر دیکھا تو وہ اپنی زبان کھینچ رہے تھے۔ حضرت عمر نے کہا: اے رسول اللہﷺ کے خلیفہ! آپ کیا کر رہے ہیں؟ حضرت ابو بکر نے فرمایا: اسی نے تو مجھے ہلاکتوںکی جگہوں پر لاکھڑا کیا ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا ہے: جسم کا ہر عضو زبان کی تیزی کی شکایت کرتا ہے۔4 حضرت ابو وائل ؓکہتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ ؓ ایک مرتبہ صفا پہاڑی پر چڑھے اور زبان کو پکڑ کر کہنے لگے: اے زبان! خیر کی بات کہہ غنیمت حاصل کرے گی، بری بات نہ کہہ بلکہ چپ رہ ندامت سے بچ جائے گی اور سلامتی میں رہے گی۔ میں نے حضورﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ابنِ آدم کی اکثر خطائیں اس کی زبان سے صادر ہوتی ہیں۔1 حضرت سعید جریری ؓکہتے ہیں کہ ایک آدمی نے یہ واقعہ سنایا کہ میں نے حضرت ابنِ عباسؓ کو دیکھا کہ وہ اپنی زبان کی نوک کو پکڑ کر کہہ رہے ہیں: تیرا ناس ہو! خیر کی بات کہہ غنیمت حاصل کرے گی اور بری بات نہ کہہ بلکہ چپ رہ سلامتی میں رہے گی۔ ایک آدمی نے ان سے پوچھا: اے ابنِ عباس! کیا بات ہے؟ میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ اپنی زبان کی نوک پکڑ کر یہ بات کہہ رہے ہیں؟ انھوں نے فرمایا: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ بندہ کو قیامت کے دن جتنا غصہ اپنی زبان پر آئے گا اتنا اور کسی چیز پر نہیں آئے گا۔2 حضرت ثابت بنانی ؓکہتے ہیں کہ حضرت شدّ اد بن اَوس ؓ نے ایک دن اپنے ایک ساتھی سے کہا: دستر خوان لاؤ تاکہ ہم