حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب دیا اور اس سے پوچھا: تم کیسے ہو؟ اس نے کہا: میں آپ کے سامنے اللہ کی تعریف بیان کرتا ہوں۔ حضرت عمر نے فرمایا: یہی جواب میں تم سے سننا چاہتا تھا۔3 حضرت حسن بصری ؓکہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطّاب ؓ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کو یہ لکھا کہ جتنی دنیا ملے اس پر قناعت کرو، کیوںکہ اللہ تعالیٰ بعض بندوں کو روزی زیادہ دیتے ہیں اور بعض کو کم۔ وہ اس طرح ہر ایک کو آزمانا چاہتے ہیں، لہٰذا جسے روزی زیادہ دی ہے اللہ تعالیٰ دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ اللہ کا شکر کیسے ادا کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے کو جو کچھ عطا فرمایا ہے اس کے بدلہ میں اللہ تعالیٰ کا جو حق بندے پربنتا ہے اس کی ادائیگی یہ ہے کہ بندہ اس کا شکر ادا کرے۔4 حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں: شکر والوں کے لیے اللہ کی طرف سے ہمیشہ نعمتیں بڑھتی رہتی ہیں، لہٰذا تم نعمتوں کی زیادتی طلب کرو کیوںکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ}1 اگر تم شکر کرو گے تو تم کو زیادہ نعمت دوں گا۔2 حضرت سلیمان بن موسیٰ ؓکہتے ہیں: حضرت عثمان بن عفان ؓ کو کسی نے بتایا کہ کچھ لوگ برائی میں مشغول ہیں آپ ان کے پاس جائیں۔ حضرت عثمان وہاں گئے، دیکھا کہ وہ لوگ تو سب بکھر چکے ہیں البتہ برائی کے اثرات موجود ہیں۔ تو انھوں نے اس بات پر اللہ کا شکر ادا کیا کہ انھوں نے ان لوگوں کو برائی پر نہ پایا اور ایک غلام آزاد کیا۔3 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: نعمت ملنے پر فوراً اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور شکر ادا کرنے سے نعمت بڑھتی ہے۔ شکر اور نعمت کا بڑھنا ایک ہی رسی میں بندھے ہوئے ہیں۔ جب بندہ شکر ادا کرنا چھوڑے گا تب اللہ کی طرف سے نعمت کا بڑھنا بند ہوگا۔4 حضرت محمد بن کعب قُرظی ؓکہتے ہیں کہ حضرت علی بن ابی طالب ؓ نے فرمایا: ایسے نہیں ہوسکتا کہ اللہ تعالیٰ کسی کے لیے شکر کا دوازہ تو کھول دیں اور اپنی طرف سے نعمت بڑھانے کا دروازہ بند کر دیں، اور دعا کا دروازہ تو کسی کے لیے کھول دیں اور قبولیتِ دعا کا دروازہ بند رکھیں، اور توبہ کا دروازہ تو کسی کے لیے کھول دیں اور مغفرت کا دروازہ بند رکھیں۔ میں تمھیں (اس کی تائید میں) اللہ کی کتاب یعنی قرآن میں سے پڑھ کر سناتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ}5 مجھ کو پکارو میں تمہاری درخواست قبول کروں گا۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ} اور فرمایا ہے: {فَاذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ}6 ان (نعمتوں) پر مجھ کو یاد کرو میں تم کو (عنایت سے) یاد رکھوں گا۔