حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مشکیزے میں ہو۔ حضور ﷺ کی دونوں آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ حضرت سعد نے حضورﷺ کی خدمت میں عرض کیا: یارسول اللہ! یہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: یہ رحم اور شفقت کا مادہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے (خاص) بندوں کے دلوں میں رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے ان ہی بندوں پر رحم فرماتے ہیں جو دوسروں پر رحم کرنے والے ہوں۔1 حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضرت حمزہ بن عبد المطّلب ؓ شہید ہوگئے تو آپ ﷺ نے ایسا دردناک منظر دیکھا کہ اس سے زیادہ درد ناک منظر کبھی نہ دیکھا تھا۔ آپ نے دیکھا کہ ان کے کان، ناک وغیرہ اعضاکاٹ دیے گئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: اللہ کی رحمت تم پر ہو! جہاں تک مجھے معلوم ہے تم صلہ رحمی کرنے والے اور بہت زیادہ نیکیاں کرنے والے تھے۔ اللہ کی قسم! اگر تمہارے بعد والے رشتہ داروں کے رنج و غم کے زیادہ ہونے کا خطرہ نہ ہوتا تو میری خوشی اس میں تھی کہ میں تمھیں یہاں ایسے ہی چھوڑ دیتا (اور دفن نہ کرتا اور تمھیں درندے کھا جاتے یوں تمہاری قربانی اور بڑھ جاتی) تاکہ اللہ تعالیٰ تمھیں درندوں کے پیٹوں میں سے جمع کر کے اٹھاتا۔ غور سے سنو! اللہ کی قسم! ان کافروں نے جیسے تمہارے ناک، کان اعضا کاٹے ہیں میں ان میں سے ستّر کافروں کے ناک، کان اعضا کاٹوں گا۔ اس پر حضرت جبرائیل ؑ یہ سورت لے کر نازل ہوئے: {وَاِنْ عَاقَبْـتُمْ فَعَاقِـبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْـتُمْ بِہٖ}آیت کے آخر تک۔2 اور اگر بدلہ لینے لگو تو اتنا ہی بدلہ لو جتنا تمہارے ساتھ برتاؤ کیا گیا، اور اگر صبر کرو تو وہ صبر کرنے والوں کے حق میں بہت ہی اچھی بات ہے۔ اور آپ صبر کیجیے اور آپ کا صبر کرنا خدا ہی کی توفیق سے ہے، اور ان پر غم نہ کیجیے، اور جو کچھ یہ تدبیریں کیا کرتے ہیں اس سے تنگ دل نہ ہوجیے۔ اس پر حضورﷺ نے اپنی اس قسم کو پورا نہ کیا بلکہ اس کا کفارہ ادا کیا۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضورﷺ حضرت حمزہ ؓ (کی شہادت کے بعد اُن) پر کھڑے ہوئے تو آپ نے بہت زیادہ دل دُکھانے والی حالت دیکھی۔ اس پر آپ نے فرمایا: اگر اپنی رشتہ دار عورتوں کے رنج و غم بڑھ جانے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں انھیں دفن نہ کرتا اور یہاں ایسے ہی چھوڑ دیتا تاکہ یہ درندوں کے پیٹوں اور پرندوں کی پوٹوں میں چلے جاتے اور وہاں سے اللہ تعالیٰ انھیں میدانِ حشر میں اٹھاتے۔ ان کی دردناک حالت دیکھ کر حضورﷺ نے شدتِ غم میں فرمایا: اگر وہ کافر میرے قابو میں آگئے تو میں ان میں سے تیس آدمیوں کے ناک، کان اعضا کاٹوں گا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {وَاِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہٖط وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَھُوَ خَیْرٌ لِّلصّٰبِرِیْنَ o} سے لے کر { یَمْکُرُوْنَ} تک۔1