حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوگا۔ حضورﷺ نے وہی جواب دیا جو پچھلی حدیث میں گزر گیا۔ حضرت عباس کہتے ہیں کہ آپ کے اس جواب سے میں سمجھ گیا کہ اب آپ ہم میں تھوڑا عرصہ ہی رہیں گے۔1 حضرت اسود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ سے پوچھا کہ جب نبی کریم ﷺ گھر تشریف لاتے تو کیا کیا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ نے فرمایا کہ گھر والوں کے کام کاج میں لگ جاتے، اور جب نماز کا وقت آجاتا تو باہر تشریف لے جاتے اور نماز پڑھاتے۔ 2 حضرت عروہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت عائشہؓ سے پوچھا کہ کیا حضور ﷺ اپنے گھر میں کچھ کیا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ نے فرمایا: ہاں، حضورﷺ اپنی جوتی خود گانٹھ لیا کرتے اور اپنے کپڑے سی لیا کرتے۔ آپ گھر میں اسی طرح کام کیا کرتے جس طرح آپ لوگ کرتے ہیں۔ حضرت عمرہؓ کہتی ہیں: میں نے حضرت عائشہؓ سے پوچھا کہ حضورﷺ اپنے گھر میں کیا کیا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ نے فرمایا: حضور ﷺ بھی انسا ن ہی تھے تو اور انسانوں کی طرح آپ اپنے کپڑوں میں سے (شبہ کی وجہ سے) جوئیں نکال لیتے تھے اور اپنی بکری کا دودھ نکالتے تھے اور اپنے کام خود کیا کرتے تھے۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ اپنے وضو کا پانی کسی کے سپرد نہ فرماتے (بلکہ خود اس سے وضو فرماتے) اور جب آپ کوئی صدقہ دینا چاہتے تو خود دیتے۔4 حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے، آپ نہ خچر پر سوار تھے اور نہ ترکی گھوڑے پر (بلکہ پیدل تشریف لائے تھے)۔5 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے پرانے کجاوے پر حج فرمایا اور کجاوے پر ایک چادر تھی جس کی قیمت چار درہم بھی نہیں تھی، اس کے باوجود آپ نے یہ دعا مانگی: اے اللہ! مجھے ایسے حج کی توفیق عطا فرما جس میں نہ ریا ہو اور نہ شہرت۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضورﷺ مکہ میں (فاتحانہ) داخل ہوئے تو لوگ اونچی جگہوں پر چڑھ کر حضورﷺ کو دیکھ رہے تھے، لیکن تواضع اور عاجزی کی وجہ سے آپ کا سر کجاوے کو لگا ہوا تھا۔2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ فتحِ مکہ کے دن جب حضورﷺ مکہ میں داخل ہوئے تھے تو آپ کی ٹھوڑی تواضع کی وجہ سے کجاوے پر تھی۔3 حضرت عبد اللہ بن ابی بکر ؓ فرماتے ہیں: جب حضورﷺ ذی طُویٰ مقام پر پہنچے تو اپنی سواری پر کھڑے ہوگئے، اس وقت