حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ کی پشت پر کھڑے ہوگئے۔ پھر حضورﷺ نے اٹھ کر انھیں چھوڑ دیا تو وہ چلے گئے۔3 حضرت زبیرؓ فرماتے ہیں: میں نے ایک مرتبہ دیکھا کہ حضورﷺ سجدے میں ہیں کہ اتنے میں حضرت حسن بن علیؓ آکر حضورﷺ کی پشت مبارک پر سوار ہوگئے۔ آپ نے انھیں نیچے نہ اُتارا (بلکہ یوں ہی آپ سجدے میں رہے) یہاں تک کہ وہی خود نیچے اترے اور کبھی آپ ان کے لیے دونوں ٹانگیں کھول دیا کرتے اور وہ ایک طرف سے آکر حضورﷺ کے نیچے سے گزر کر دوسری طرف سے نکل جاتے۔1 حضرت بَہِی ؓکہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ سے پوچھا کہ آپ مجھے بتائیں کہ لوگوں میں سے کس کی شکل حضورﷺ سے سب سے زیادہ ملتی تھی۔ انھوں نے کہا: حضرت حسن بن علیؓ کی شکل حضورﷺ سے سب سے زیادہ ملتی تھی اور حضورﷺ کو ان سے سب سے زیادہ محبت تھی۔ بعض دفعہ حضورﷺ سجدے میں ہوتے یہ آکر حضورﷺ کی پشت مبارک پر پڑجاتے اور جب تک یہ الگ نہ ہو جاتے حضورﷺ سجدے سے نہ اُٹھتے۔ بعض دفعہ یہ حضورﷺ کے پیٹ کے نیچے داخل ہو جاتے تو آپ ان کے لیے اپنے پاؤں کھول دیتے تو وہ ان کے درمیان سے نکل جاتے۔2 حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ بعض دفعہ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، جب آپ سجدے میں جاتے تو حضرت حسن اور حضرت حسینؓ کود کر آپ کی پشت پر بیٹھ جایا کرتے۔ جب لوگ ان دونوں کو روکنا چاہتے تو حضورﷺ انھیں اشارہ فرما دیتے کہ انھیں چھوڑ دو (جو کرتے ہیں انھیں کرنے دو) اور نماز پوری کر کے انھیں (سینے سے لگاتے اور پھر) اپنی گود میں بٹھا لیتے اور ارشاد فرماتے کہ جسے مجھ سے محبت ہے اسے ان دونوں سے بھی محبت کرنی چاہیے۔3 حضرت انسؓ فرماتے ہیں: بعض دفعہ حضورﷺ سجدے میں ہوتے، حضرت حسن اور حضرت حسین ؓ میںسے کوئی ایک آکر حضورﷺ کی پشت مبارک پر سوار ہو جاتے، حضور ﷺ ان کی وجہ سے سجدہ لمبا فرما دیتے۔ بعد میں لوگ کہا کرتے: یانبی اللہ! آپ نے بڑا لمبا سجدہ کیا؟ آپ فرماتے: میرے بیٹے نے مجھے سواری بنا لیا تھا اس لیے مجھے جلدی اُٹھنا اچھا نہ لگا۔1 حضرت ابو قتادہ ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ نبی کریمﷺ باہر ہمارے پاس تشریف لائے آپ کے کندھے پر (آپ کی نواسی) حضرت اُمامہ بنتِ ابی العاص ؓ بیٹھی ہوئی تھیں۔ آپ نے اسی طرح نماز پڑھنی شروع کر دی۔ جب رکوع میں جاتے تو انھیں نیچے اُتار دیتے اور جب (سجدے سے) سر اُٹھا تے تو انھیں پھر اٹھاکر بٹھا لیتے۔2 حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضورﷺ ہمارے پاس باہر تشریف لائے۔ آپ کے ایک کندھے پر حضرت