حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نے فرمایا: ان کے آگے نہ چلو، اور ان سے پہلے نہ بیٹھو، اور ان کا نام لے کر نہ پکارو، اور ان کو گالی دیے جانے کا ذریعہ نہ بنو (کہ تم کسی کے باپ کو گالی دے دو، وہ جواب میں تمہارے باپ کو گالی دے دے)۔1 حضرت ابو غسان ضبّی ؓ کہتے ہیں: میں اپنے والد کے ساتھ (مدینہ منوّرہ کے) پتھریلے میدان میں چلا جا رہا تھا کہ اتنے میں حضرت ابو ہریرہؓ سے ملاقات ہوگئی۔ انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ میں نے کہا: یہ میرے والد ہیں۔ انھوں نے فرمایا: ان کے آگے مت چلا کرو، بلکہ ان کے پیچھے یا ان کے ساتھ پہلو میں چلا کر و۔ اور کسی کو اپنے اور ان کے درمیان نہ آنے دو۔ اور اپنے والد کے مکان کی ایسی چھت پر نہ چلو جس کی منڈیر نہ ہو، کیوںکہ اس سے ان کے دل میں (چھت سے تمہارے نیچے گرجانے کا) خطرہ پیدا ہوگا (اور وہ اس سے پریشان ہوں گے)۔ اور اگر گوشت والی ہڈی پر تمہارے والد کی نگاہ پڑ چکی ہو تم اسے نہ کھاؤ، ہوسکتا ہے وہ اسے کھانا چاہتے ہوں۔2 حضرت عبد اللہ بن عمر و بن عاصؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضورﷺ سے جہاد میں جانے کی اجازت مانگی۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تمہارے والدین زندہ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم ان دونوں کی خدمت کرو (ان کے محتاجِ خدمت ہونے کی وجہ سے) تمہارا جہاد یہی ہے۔3 ’’مسلم‘‘ کی ایک روایت میں یہ ہے کہ ایک آدمی نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا: میں آپ سے ہجرت اور جہاد پر بیعت ہونا چاہتا ہوں، اور اللہ سے اس کا اجر لینا چاہتا ہوں۔ حضور ﷺ نے پوچھا: کیا تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں، دونوں ہی زندہ ہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم اللہ سے اجر لینا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اپنے والدین کے پاس واپس چلے جاؤ اور ان کی اچھی طرح خدمت کرو۔ اور ’’ابو داؤد‘‘ کی ایک روایت میں یہ ہے کہ اس آدمی نے کہا: میں آپ کی خدمت میں ہجرت پر بیعت ہونے آگیا ہوں، لیکن میں اپنے والدین کو روتے ہوئے چھوڑ کر آیا ہوں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: ان دونوں کے پاس واپس جاؤ اور انھیں (خوش کر کے) ایسے ہی ہنساؤ جیسے تم انھیں (پریشان کر کے) رلا کر آئے ہو۔ ’’ابو داؤد ‘‘ کی ایک روایت میں حضرت ابو سعیدؓ فرماتے ہیں: یمن کا ایک آدمی ہجرت کر کے حضورﷺ کے پاس آیا تو حضورﷺ نے اس سے پوچھا: تمہارا یمن میں کوئی ہے؟ اس نے کہا: میرے والدین ہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا ان دونوں نے تمھیں یہاں آنے کی اجازت دے دی تھی؟ اس نے کہا: نہیں۔ حضورﷺ نے کہا: تم ان دونوں کے پاس واپس جاؤ اور ان سے اجازت مانگو۔ اگر وہ تمھیں اجازت دے دیں پھر تو تم جہاد میں جاؤ ورنہ ان ہی کی خدمت کرتے رہو۔ ابو یعلیٰ اور طبرانی ؒ حضرت انسؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا: