حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تشریف فرما ہوئے۔ پھر آپ نے تین مرتبہ پوچھا: کیا تم لوگ جانتے ہو کہ تم سب کی موجودگی میں کس نے اسے قتل کیا ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میںمحمد کی جان ہے! اگر تمام آسمانوں والے اور تمام زمین والے مل کر ایک مؤمن کو قتل کر دیں تو بھی اﷲ تعالیٰ ان سب کو جہنم میں داخل کرے گا، اور ہم سے یعنی ہمارے گھر والوں سے جو بھی بغض رکھے گا اسے اﷲ تعالیٰ اوندھے منہ آگ میں داخل کرے گا۔2 حضرت اُسامہ بن زید ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ نے ہمیں قبیلہ جُہَیْنہ کی شاخ بنو حُرَقہ کی طرف بھیجا۔ ہم نے ان پر صبح صبح حملہ کیا۔ ان میں ایک آدمی ایسا تھا کہ جب وہ لوگ ہماری طرف بڑھتے تو وہ سب سے زیاد ہ سخت حملہ کرتا اور جب وہ پیچھے ہٹتے تو یہ ان کی حفاظت کرتا۔ میں نے اور ایک اور انصاری نے اسے گھیر لیا۔ جب وہ ہمارے قابو میں آگیا تو اس نے کہا: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ یہ سن کر انصاری تو رک گیا لیکن میں نے اسے قتل کر دیا۔ جب حضورﷺ کو اس واقعہ کی خبر ملی توآپ نے فرمایا: اے اُسامہ! کیا تم نے اسے لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کہنے کے بعد قتل کر دیا؟ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! اس نے تو قتل سے بچنے کے لیے کہا تھا (مسلمان ہونے کے لیے نہیں کہا تھا)۔ لیکن حضورﷺ اپنے جملے کو بار بار دہراتے رہے یہاں تک کہ مجھے اس بات کی تمنا ہونے لگی کہ میں آج ہی مسلمان ہوتا ( اور مجھ سے یہ گناہ نہ ہی ہوتا)۔1 ابنِ اسحاق کی روایت میں یہ ہے کہ جب ہم لوگ حضورﷺ کی خدمت میں واپس پہنچے تو ہم نے آپ کو یہ بات بتائی۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے اسامہ! جب تم سے اس لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کے بارے میں پوچھا جائے گا تو اس وقت کون تمہارا مددگار ہوگا؟ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! اس نے تو یہ کلمہ صرف قتل سے بچنے کے لیے کہا تھا۔ آپ نے فرمایا: جب تم سے اس لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کے بارے میں پوچھا جائے گا تو اس وقت کون تمہارا مددگار ہوگا؟ اس ذات کی قسم جس نے حضورﷺ کو حق دے کر بھیجا! حضورﷺ نے اس جملے کو اتنی دفعہ دہرایا کہ میں تمنا کرنے لگا کہ میں آج سے پہلے مسلمان ہی نہ ہوا ہوتا بلکہ میں آج ہی مسلمان ہوا ہوتا یا میں اسے قتل نہ کرتا۔ میں نے عرض کیا: میں اﷲ تعالیٰ سے عہد کرتا ہوں کہ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُکہنے والے کسی انسان کو قتل نہیں کروں گا۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے اُسامہ! میرے بعد بھی؟ میں نے عرض کیا: آپ کے بعدبھی۔2 حضرت اُسامہ بن زید ؓ فرماتے ہیں: میں نے اور ایک انصاری آدمی نے مِرْداس بن نَہِیْک پر قابو پالیا۔ جب ہم نے اس پر تلوار سونت لی تو اس نے کہا: أَشْھَدُ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ یہ سن کر ہم رکے نہیں بلکہ اسے قتل کر دیا ۔ آگے ابنِ اسحاق جیسی روایت ذکر کی ہے۔3 ایک روایت میں یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اس نے لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُکہا اور تم نے اسے قتل کر دیا؟ میں نے کہا: یا