حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سواری کو موڑ لیا کرتے تھے (اور کبھی بائیں طرف) اور فرمایا کرتے تھے: میں ایسا اس لیے کرتا ہوں تاکہ میری سواری کا پاؤں حضور ﷺ کی سواری کے پاؤں (والی جگہ) پر پڑجائے۔2 حضرت نافع ؓکہتے ہیں: جس وقت حضرت ابنِ عمر ؓ حضورﷺ کے نشاناتِ قدم پر پاؤں رکھ کر چلا کرتے تھے اگر اس وقت تم انھیں دیکھ لیتے توکہتے یہ تومجنون ہیں۔3 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ نے اپنے اَسفار میں جن مقامات میں قیام فرمایا ان کو جس طرح حضرت ابنِ عمر ؓ تلاش کرتے ہیں اس طرح کوئی بھی تلاش نہیںکرتا۔4 حضرت عاصم احول ؓ اپنے استاذ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابنِ عمر ؓ میں اتباعِ سنت کا اتنا زیادہ اہتمام تھا کہ جب ان کو کوئی حضورﷺ کے نشاناتِ قدم تلاش کرتا ہو ا دیکھ لیتا تو وہ یہی سمجھتا کہ ان پر (جنون کا) کچھ اثر ہے۔ حضرت اسلم ؓکہتے ہیں: اگر کسی اونٹنی کا بچہ کسی بیابان جنگل میں گم ہو جائے تو و ہ اپنے بچے کو اتنا زیادہ تلاش نہیں کر سکتی جتنا زیادہ حضرت ابنِ عمر حضورﷺ کے نشاناتِ قدم کو تلاش کیا کرتے تھے۔5 حضرت عبد الرحمن بن اُمیہ بن عبد اللہ ؓ نے حضرت ابنِ عمر ؓ سے پوچھا کہ قرآن میں خوف کی نماز اور مقیم کی نماز کا ذکر تو ہمیں ملتا ہے، لیکن مسافر کی نماز کا کوئی ذکر نہیں ملتا؟ حضرت ابنِ عمر نے فرمایا: ہم عرب والے تمام لوگوں میں سب سے زیادہ اُجڈ اور کم علم تھے، پھر اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو مبعوث فرمایا تو ہم نے حضورﷺ کو جیسے کرتے ہوئے دیکھا تو ہم بھی ویسے ہی کریں گے۔ (چناںچہ حضورﷺ نے مسافر والی نماز پڑھی ہے تو ہم بھی پڑھیں گے۔ مطلب یہ ہے کہ ہر حکم کا قرآن میں ذکر ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ بہت سے احکام حضورﷺ کی حدیث سے ثابت ہوتے ہیں)۔1 حضرت اُمیّہ بن عبد اللہ بن خالد بن اَسید ؓ نے حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے پوچھا کہ خوف کی نماز کو قصر کرنے کا حکم تو ہمیں اللہ تعالیٰ کی کتاب میں ملتا ہے، لیکن سفرکی نماز کو قصر کرنے کا حکم نہیں ملتا؟ حضرت عبد اللہ نے فرمایا: ہم نے اپنے نبی کریم ﷺ کو جو کام بھی کرتے ہوئے دیکھا ہے ہم تو اسے ضرور کریں گے (اس کا قرآن میں مذکور ہونا ضروری نہیں ہے)۔2 حضرت وارد بن ابی عاصم ؓ کہتے ہیں: منیٰ میں میری ملاقات حضرت ابنِ عمر ؓ سے ہوئی۔ میں نے ان سے پوچھا: سفر میں نماز کی کتنی رکعتیں ہوتی ہیں؟ انھوں نے کہا: دو رکعتیں۔ میں نے کہا: اس وقت ہم لوگ منٰی میں ہیں (ہماری تعداد بھی بہت ہے اور ہر طرح کا امن بھی ہے، تو کیا یہاں بھی دو ہی رکعتیں ہی پڑھی جائیں گی؟) اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ میرے اس سوال سے انھیں بڑی گرانی ہوئی اور فرمایا: تیرا ناس ہو! کیا تم نے حضورﷺ کے بارے میں کچھ