حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے) حضرت عمر نے فرما یا: ہاں،کیوںکہ میں نے اس انصاری کے والد (حضرت حنظلہ ؓ) کو دیکھا کہ وہ جنگِ اُحُدکے دن اپنی تلوار سے ہی اپنا بچاؤ کر رہے تھے اور تلوار دائیں بائیں، اوپر نیچے اس طرح تیزی سے ہلا رہے تھے جیسے اونٹ اپنی دم ہلاتا ہے (ان کے پاس بچاؤ کے لیے ڈھال بھی نہ تھی، تلوار سے ہی ڈھا ل کا کام لے رہے تھے)۔ 2 حضرت ناشرہ بن سمی یزنی ؓ کہتے ہیں: جابیہ کے دن میں نے حضرت عمر ؓ کو لوگوں میں یہ بیان کر تے ہوئے سنا کہ اللہ عزّ وجل نے مجھے اس مال کا خزانچی اور اسے تقسیم کرنے والا بنایا ہے، بلکہ اصل میں تو خود اللہ تعالیٰ ہی تقسیم فر مانے والے ہیں۔ (اب مال تقسیم کر نے میں میرے ذہن میں یہ ترتیب ہے کہ) میں حضور ﷺ کی ازواجِ مطہّرات سے تقسیم شروع کروں گا اور پھر ان کے بعد لوگوں میں جو زیادہ بزرگ ہیں ان کو دوں گا۔ چناںچہ حضرت عمر نے حضرت جویریہ ،حضرت صفیہ اور حضرت میمونہ ؓ کے علاوہ باقی تمام ازواجِ مطہّرات کے لیے دس دس ہزار مقرر کیے۔ اس پر حضرت عائشہ ؓ نے کہا: حضور ﷺ ہم ازواجِ مطہّرات کے درمیان ہر چیزمیں برابر ی کیا کرتے تھے۔ چناںچہ حضرت عمر نے تمام ازواجِ مطہّرات کا وظیفہ ایک جیسا کر دیا۔ پھر فرمایا کہ ان کے بعد میں اپنے مہاجرینِ اوّلین ساتھیوںکو دوں گا کیوں کہ ہمیں اپنے گھروں سے ظلماًاور زبردستی نکالا گیا۔ پھر ان کے بعد جو زیادہ بزرگ ہوں گے ان کو دوں گا۔ چناںچہ مہاجرین میں سے جو جنگِ بدر میں شریک ہوئے ان کے لیے پانچ ہزار مقرر کیے، اور جو انصار ی جنگِ بدر میں شریک ہوئے ان کے لیے چار ہزار مقرر کیے۔ اور جنگِ اُحُد میں شریک ہو نے والوں کے لیے تین ہزار مقرر کیے اور فرمایا: جس نے پہلے ہجرت کی اسے پہلے دوں گا اور جس نے بعد میں ہجرت کی اسے بعد میں دوںگا، (لہٰذا جسے بعد میں ملے وہ دینے والے کو ملامت نہ کرے بلکہ) اپنے آپ کو اس بات پر ملامت کر ے کہ اس نے اپنی سواری کیوں بٹھائے رکھی (اور جلدی ہجرت کیوں نہیں کی)۔ اور میں تمھیں حضرت خالد بن ولید ؓ کو معزول کر نے کے اسباب بتانا چاہتا ہوں۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ وہ مال صرف کمزور مہاجرین کو دیں لیکن انھوں نے طاقت ور، باحیثیت اور زیادہ باتیں کر نے والوں کو سارا مال دے دیا، اس لیے میں نے انھیں ہٹا کر ان کی جگہ حضرت ابو عبیدہ ؓ کو امیر بنا دیا ہے۔ اس پر حضرت ابو عمرو بن حفص ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! اے عمر بن خطّاب! آپ نے معزول کر نے کا جو سبب بتایا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔ آپ نے اس شخص کو معزول کیا ہے جسے حضور ﷺ نے امیر بنایا تھا اور آپ نے اس تلوار کو نیام میں رکھ دیا جسے حضورﷺ نے سونتا تھا اور آپ نے وہ جھنڈا اتار دیا جسے حضورﷺ نے گاڑا تھا اور آپ کے دل میں چچا زاد بھائی سے حسد پیدا ہوگیا ہے۔ حضرت عمر نے فرمایا: تمہاری ان سے قریبی رشتہ داری ہے اور ابھی تم نو عمر ہو، ا ور اپنے چچازاد بھائی کی خاطر ناراض ہو رہے ہو۔1