حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
پہلے اسلام لائی ہوں، اور میں آپ کی چچازاد بہن ہوں اور یہ نہیں ہیں، اور آپ نے مجھے پیغام بھیج کر بلایا ہے اور یہ خود آئی ہیں (ان تمام باتوں کی وجہ سے بَڑھیا چادر مجھے ملنی چاہیے)۔ حضرت عمر نے فرمایا: میں نے یہ چادر تمہارے لیے ہی اٹھا رکھی تھی، لیکن جب تم دونوں اکٹھی ہوئیں تو مجھے یہ یاد آیا کہ ان کی حضور ﷺ سے رشتہ داری تم سے زیادہ قریب کی ہے (اور حضور ﷺ کی رشتہ داری میری رشتہ داری سے زیادہ درجہ رکھتی ہے اس لیے میں نے انھیں بَڑھیا چادر دی)۔2 حضرت اَصْبَغ بن نُباتہ ؓ کہتے ہیں: ایک شخص نے حضرت علی ؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اے امیر المؤمنین! مجھے آپ سے ایک کام ہے جسے میں آپ کے سامنے پیش کرنے سے پہلے اللہ کے سامنے پیش کرچکا ہوں۔ اگر آپ میرا وہ کام کر دیں گے تو میں اللہ کی بھی تعریف کروں گا اور آپ کا بھی شکریہ ادا کروں گا، اور اگر آپ نے وہ کام نہ کیا تو بھی میں اللہ کی تعریف کروں گا اور آپ کو معذور سمجھوں گا کہ یہ کام آپ کے بس میں نہیں ہے۔ حضرت علی نے فرمایا: تم اپنا کام زمین پر لکھ کر مجھے بتا دو، کیوںکہ زبان سے مانگنے کی ذلّت میں تمہارے چہرے پر دیکھنا پسند نہیں کرتا۔ چناںچہ اس نے زمین پر لکھا کہ میں ضرورت مند ہوں۔ حضرت علی نے فرمایا: ایک جوڑا میرے پاس لائو۔ چناںچہ وہ جوڑا حضرت علی نے اس آدمی کو دے دیا۔ اس آدمی نے لے کر وہ جوڑا پہن لیا، پھر وہ حضرت علی ؓ کی تعریف میں یہ اشعار پڑھنے لگا: کَسَوْتَنِيْ حُلَّۃً تَبْلٰی مَحَاسِنُھَا فَسَوْفَ أَکْسُوْکَ مِنْ حُسْنِ الثَّـنَاء حُلَلًا آپ نے تو مجھے ایک ایسا جوڑا پہنایا ہے جس کی خوبیاں پرانی ہو کر ختم ہوجائیں گی اور میں آپ کو عمدہ تعریف کے (ایسے) جوڑے پہنائوں گا (جن کی خوبیاں ختم نہ ہوںگی)۔ إِنْ نِّلْتَ حُسْنَ ثَنَائِيْ نِلْتَ مَکْرُمَۃً وَلَسْتَ تَبْغِيْ بِمَا قَدْ قُلْتُہٗ بَدَلًا آپ کو میری عمدہ تعریف سے بڑی عزّت حاصل ہوگی۔ اور میں نے جو کچھ کہا ہے آپ اس کے بدلہ میں کچھ نہیں چاہتے ہیں۔ إِنَّ الثَّنَائَ لَیُحْیِيْ ذِکْرَ صَاحِبِہٖ کَالْغَیْثِ یُحْیِيْ نَدَاہُ السَّھْلَ وَالْجَبَلَا تعریف، تعریف والے کے تذکرے کو اس طرح زندہ رکھتی ہے جس طرح بارش کی تری میدانی اور پہاڑی علاقوں کو زندہ کرتی ہے۔ لَا تَزْھَدِ الدَّھْرَ فِيْ خَیْرٍ تُوَفَّقُہٗ فَکُلُّ عَبْدٍ سَیُجْزٰی بِالَّذِيْ عَمِلَا جس خیر کے کام کی اللہ تمہیں توفیق دے تم زندگی بھر اسے کرتے رہو اور بے رغبتی سے اسے مت چھوڑو، کیوںکہ ہر بندے کو اپنے کیے