حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ﷺ نے فرمایا: عنقریب ایسا زمانہ آئے گا کہ تم میں سے جوزندہ رہا اس کے سامنے صبح اور شام کھانے کے بڑے بڑے پیالے لائے جائیں گے اور جیسے کعبہ پر پردے ڈالے جاتے ہیں ایسے قیمتی کپڑے تم پہنو گے۔2 حضرت سلمہ بن اکوع ؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ اپنے صحابہ کو نماز پڑھاتے اور نماز سے فارغ ہو کر اپنے صحابہ سے فرماتے: ہر آدمی کے پاس جتنے کھانے کا انتظام ہے اتنے مہمان اپنے ساتھ لے جائے۔ چناںچہ کوئی آدمی ایک مہمان لے جاتا، کوئی دو اور کوئی تین، اور جتنے مہمان بچ جاتے ان کو حضور ﷺ اپنے ساتھ لے جاتے۔1 حضرت محمد بن سِیرین ؓکہتے ہیں: جب شام ہوجاتی تو حضور ﷺ اصحابِ صفّہ کو اپنے صحابہ میں تقسیم فرما دیتے۔ کوئی ایک آدمی لے جاتا، کوئی دو اور کوئی تین، یہاں تک کہ کوئی آدمی دس مہمان لے جاتا۔ اور حضرت سعد بن عبادہ ؓ ہر رات اپنے گھر اَسّی مہمان لے جاتے اور انھیں کھانا کھلاتے۔2 حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضور ﷺ کا میرے پاس سے گزر ہوا۔ آپ نے فرمایا: اے ابو ہِر! میں نے عرض کیا: لبیک یا رسول اللہ! آپ نے فرمایا: جائو اہلِ صفّہ کو بلا لائو۔ اہلِ صفّہ اسلام کے مہمان تھے، نہ ان کے اہل وعیال تھے اور نہ ان کے پاس مال تھا۔ جب حضور ﷺ کے پاس صدقہ آتا تو وہ سارا ان کے پاس بھیج دیتے اور اس میں سے خود کچھ بھی استعمال نہ فرماتے۔ اور جب آپ کے پاس ہدیہ آتا تو اسے خود بھی استعمال فرماتے، اور ان کو بھی اس میں اپنے ساتھ شریک فرمالیتے اور ہدیہ میں سے کچھ ان کے پاس بھی بھیج دیتے۔3 حضرت ابو ذر ؓ فرماتے ہیں: میں اہلِ صفّہ میں سے تھا۔ جب شام ہوتی تو ہم لوگ حضور ﷺ کے دروازے پر حاضر ہوجاتے۔ آپ صحابۂ کرام کو فرماتے تو ہر آدمی اپنے ساتھ ہم میں سے ایک آدمی اپنے گھر لے جاتا۔ آخر میں اہلِ صفّہ میں سے دس یا کم وبیش آدمی بچ جاتے۔ پھر حضور ﷺ کا رات کا کھانا آتا تو ہم (باقی بچ جانے والے) حضور ﷺ کے ساتھ کھانا کھاتے۔ جب ہم کھانے سے فارغ ہوجاتے تو حضور ﷺ فرماتے: جائو مسجدِ (نبوی) میں سوجائو ۔ ایک دن حضور ﷺ میرے پاس سے گزرے میں چہرے کے بَل سو رہا تھا، آپ نے مجھے پائوں سے ٹھوکر مار کر فرمایا: اے جُندب! یہ کیسے لیٹے ہو؟ اس طرح تو شیطان لیٹتا ہے۔1 حضرت طِخْفہ بن قیس ؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضور ﷺ نے اپنے صحابہ سے (اہلِ صفّہ کو اپنے ساتھ لے جانے کے بارے میں)فرمایا، کوئی ایک آدمی لے گیا اور کوئی دو۔ آخر میں ہم پانچ آدمی بچ گئے۔ میرے علاوہ چار آدمی اور تھے۔ حضور ﷺ نے ہم سے فرمایا: چلو۔ چناںچہ ہم حضور ﷺ کے ساتھ حضرت عائشہ ؓ کے ہاں گئے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! ہمیں کھلائو اور پلائو۔ تو حضرت عائشہ گندم کا گوشت والادلیا لے آئیں۔ ہم نے وہ کھا لیا تو پھر کھجور کا حلوہ لے