حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کریں گے۔ جب حضور ﷺ اُن کے گھر پہنچ گئے تو صحابہ سے) حضور ﷺ نے فرمایا: اندر آجائو اور بھیڑ نہ کرو۔ اور حضور ﷺ روٹی کے ٹکڑے کر کے اس پر گوشت رکھ کر صحابہ کو دیتے جاتے۔ حضور ﷺ جب ہانڈی سے گوشت اور تنور سے روٹی لیتے تو انھیں ڈھانک دیتے۔ اسی طرح آپ صحابہ کو گوشت ہانڈی سے نکال کر اور روٹی توڑ توڑ کر دیتے رہے یہاں تک کہ سب سیر ہوگئے اور کھانا پھر بھی بچ گیا۔ اور (میری بیوی سے) حضور ﷺ نے فرمایا: اب تم بھی کھالو اور دوسروں کے گھروں میں بھی بھیج دو، کیوںکہ تمام لوگوں کو بھوک لگی ہوئی ہے۔1 امام بیہقی ؓ نے ’’دلائل‘‘ میں حضرت جابر ؓ سے یہی حدیث اس سے زیادہ مکمل طور پر نقل کی ہے۔ اس میں مضمون اس طرح سے ہے کہ جب حضور ﷺ کو کھانے کی مقدار کا علم ہوا تو تمام مسلمانوں کو کہا: اٹھو اور جابر کے ہاں چلو۔ حضرت جابر کہتے ہیںکہ حضور ﷺ کا یہ اعلان سن کر اللہ ہی جانتا ہے کہ مجھے کتنی شرم آئی اور میں نے دل میں کہا کہ میں نے تو صرف ایک صاع جَو اور ایک بکری کے بچے سے کھانے کا انتظام کیا ہے، اور حضور ﷺ ہمارے ہاں اتنی ساری مخلوق کو لے کر آرہے ہیں۔ پھر میں نے گھر جا کر بیوی سے کہا: آج تو تم رسوا ہوگئی ہو، کیوںکہ حضور ﷺ تمام خندق والوں کو لے کر آرہے ہیں۔ میری بیوی نے کہا: تم سے حضور ﷺ نے پوچھا تھا کہ کھانا کتنا ہے؟ میں نے کہا: ہاں۔ میری بیوی نے کہا: اب تو اللہ اور اس کے رسول ہی جانیں (ہمیں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں)۔ بیوی کی اس بات سے میری بڑی پریشانی دور ہوگئی۔ پھر حضور ﷺ گھر تشریف لے آئے اور آپ نے فرمایا: تم کام کرتی رہو اور گوشت میرے حوالے کر دو۔ حضور ﷺ روٹی کا ثرید بنا کر اس پر گوشت ڈالتے جاتے، اور اسے بھی ڈھانک دیتے اور اُسے بھی (یعنی روٹیوں اور گوشت دونوں کو ڈھانک دیتے)۔ آپ اسی طرح لوگوں کے سامنے رکھتے رہے یہاں تک کہ تمام حضرات سیر ہوگئے، اور تنور اور ہانڈی اب بھی پورے بھرے ہوئے تھے۔ پھر حضور ﷺ نے میری بیوی سے فرمایا: اب تم خود بھی کھائو اور دوسرے گھروں میں بھی بھیجو۔ چناںچہ وہ خود بھی کھاتی رہی اور سارا دن گھروں میں بھیجتی رہی۔ ابنِ ابی شیبہ نے اس روایت کو اور زیادہ تفصیل سے نقل کیا ہے اور اس کے آخرمیں یہ ہے کہ راوی کہتے ہیں کہ حضرت جابر نے مجھے بتایا کہ کھانا کھانے والوںکی تعداد آٹھ سو تھی، یا فرمایا: تین سو تھی۔1 امام بخاری نے ایک اور سند سے اسی طرح کی حدیث حضرت جابر ؓ سے نقل کی ہے جس میں یہ ہے کہ حضور ﷺ نے اُونچی آواز سے یہ اعلان فرمایا کہ اے خندق والو! جابر نے دعوت کا کھانا تیار کیا ہے، لہٰذا تم سب جلدی سے چلو۔ اور حضور ﷺ نے (مجھ سے) فرمایا: جب تک میں نہ آجائوں تم اپنی ہانڈی کو (چولہے سے) نہ اُتار نا اور نہ اپنے آٹے کی روٹیاں