حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لیے کیا چھوڑ کر آئے ہو؟ حضرت ابو بکر نے کہا: میں ان کے لیے اللہ ورسول ﷺ (کی رضامندی) چھوڑ کر آیا ہوں۔ یہ جواب سن کر میں نے اپنے دل میں کہا: میں کبھی بھی کسی چیز میں حضرت ابو بکر سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔3 حضرت حسن ؓ فرماتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت عثمان ؓ سے کہا: اے مال والو! نیکیاں تو تم لے گئے ہو کہ تم لوگ صدقہ کرتے ہو، غلاموں کو آزاد کرتے ہو، حج کرتے ہو اور اللہ کے راستہ میں مال خرچ کرتے ہو۔ حضرت عثمان نے فرمایا: اور تم لوگ ہم پر رشک کرتے ہو۔ اس آدمی نے کہا: ہم لوگ آپ لوگوں پر رشک کرتے ہیں۔ حضرت عثمان نے فرمایا: اللہ کی قسم! کوئی آدمی تنگ دستی کی حالت میں ایک درہم خرچ کرے وہ ہم مال داروں کے دس ہزار سے بہتر ہے، کیوںکہ ہم بہت زیادہ میں سے تھوڑا سا دے رہے ہیں۔1 حضرت عبید اللہ بن محمد بن عائشہ ؓ کہتے ہیں: ایک سائل امیر المؤمنین حضرت علی ؓ کے پاس آکھڑا ہوا۔ حضرت علی نے حضرت حسن ؓ یا حضرت حسین ؓ سے کہا: اپنی والدہ کے پاس جاؤ اور ان سے کہو: میں نے آپ کے پاس چھ درہم رکھوائے تھے ان میں سے ایک درہم دے دو۔ وہ گئے اور انھوں نے واپس آکر کہا: امی جان کہہ رہی ہیں وہ چھ درہم تو آپ نے آٹے کے لیے رکھوائے تھے۔ حضرت علی نے کہا: کسی بھی بندے کا ایمان اس وقت تک سچا ثابت نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کو جو چیز اس کے پاس ہے، اس سے زیادہ اعتماد اس چیز پر نہ ہوجائے جو اللہ کے خزانوں میں ہے۔ اپنی والدہ سے کہو کہ چھ درہم بھیج دیں۔ چناںچہ انھوںنے چھ درہم حضرت علی کو بھجوادیے جو حضرت علی نے اس سائل کو دے دیے۔ راوی کہتے ہیں: حضرت علی نے اپنی نشست بھی نہیں بدلی تھی کہ اتنے میں ایک آدمی ان کے پاس سے ایک اُونٹ لیے گزرا جسے وہ بیچنا چاہتا تھا۔ حضرت علی نے کہا: یہ اُونٹ کتنے میں دوگے؟ اس نے کہا: ایک سو چالیس درہم میں۔ حضرت علی نے کہا: اسے یہاں باندھ دو، البتہ اس کی قیمت کچھ عرصہ کے بعد دیں گے۔ وہ آدمی اونٹ وہاں باندھ کر چلا گیا۔ تھوڑی ہی دیر میں ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: یہ اُونٹ کس کا ہے؟ حضرت علی نے کہا: میرا۔ اس آدمی نے کہا: کیا آپ اسے بیچیں گے؟ حضرت علی نے کہا: ہاں۔ اس آدمی نے کہا: کتنے میں؟ حضرت علی نے کہا: دوسو درہم میں۔ اس نے کہا: میں نے اس قیمت میں یہ اُونٹ خرید لیا۔ اور حضرت علی کو دو سو درہم دے کر وہ اُونٹ لے گیا۔ حضرت علی نے جس آدمی سے اونٹ اُدھار خریدا تھا اسے ایک سو چالیس درہم دیے اور باقی ساٹھ درہم لا کر حضرت فاطمہ ؓ کو دیے۔ انھوں نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ حضرت علی نے کہا: یہ وہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی زبانی ہم سے وعدہ کیا ہے: {مَنْ جَآئَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِھَا}2 جو شخص نیک کام کرے گااس کو اس کے دس حصے ملیںگے۔3 حضرت اُبی ؓ فرماتے ہیں: حضورِ اَقدس ﷺ نے مجھے زکوٰۃ وصول کرنے بھیجا۔ میں ایک آدمی کے پاس سے گزرا۔ جب