حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صحابہ نے کہا: یَرْحَمُکَ اللّٰہُ! حضورﷺ نے فرمایا: یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَـکُمْ۔2 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: حضورﷺ کے پاس ایک آدمی کو چھینک آئی۔ اس نے پوچھا: یا رسول اللہ! میں (اس چھینک آنے پر) کیا کہوں؟ حضورﷺ نے فرمایا:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہو۔ صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ! ہم اس کو جواب میں کیا کہیں؟ آپ نے فرمایا: تم لوگ یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہو۔ اس آدمی نے کہا: میں ان لوگوں کو جواب میں کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: تم کہو یَـھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَـکُمْ۔3 حضرت ابنِ مسعودؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ ہمیں یہ سکھاتے تھے کہ جب ہم میں سے کسی کو چھینک آجائے تو ہم اسے چھینک کا جواب دیں۔4 حضرت ابنِ مسعودؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ ہمیں یہ سکھاتے تھے کہ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو اسے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ کہنا چاہیے، اور جب وہ یہ کہہ لے تو اس کے پاس والوں کو یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہنا چاہیے۔ جب پاس والے یہ کہہ چکیں تو اسے یَغْفِرُ اللّٰہُ لِيْ وَلَـکُمْکہنا چاہیے۔5 حضرت اُمّ سلمہؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺ کے گھر کے ایک کونے میں ایک آدمی کو چھینک آئی تو اس نے کہا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ اس پر حضورﷺ نے فرمایا: یَرْحَمُکَ اللّٰہُ۔ پھر گھر کے کونے میں ایک اور آدمی کو چھینک آگئی اور اس نے کہا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ۔حضور ﷺ نے کہا: یہ آدمی (ثواب میں) اس سے اُنیس درجے بڑھ گیا۔1 حضرت انسؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی۔ حضورﷺ نے ایک کی چھینک کا تو جواب دیا لیکن دوسرے کو جواب نہ دیا۔ حضورﷺ سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو حضورﷺ نے فرمایا: اس نے چھینک کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہا تھا اور اس دوسرے نے نہیں کہا تھا (اس لیے میں نے پہلے کو جواب دیا اور دوسرے کو نہیں دیا)۔2 حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی۔ ان میں سے ایک دوسرے سے (دنیاوی لحاظ سے) زیادہ رتبہ والا تھا۔ بلند مرتبہ والے کو چھینک آئی اس نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نہیں کہا۔ حضورﷺ نے اسے چھینک کا جواب نہ دیا۔ پھر دوسرے کو چھینک آگئی اس نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہا تو حضورﷺ نے اس کی چھینک کا جواب دیا۔ اس پر اس بلند درجے والے نے کہا: مجھے آپ کے پاس چھینک آئی لیکن آپ نے میری چھینک کا جواب نہیں دیا اور اسے چھینک آئی تو اس کی چھینک کا جواب دیا؟ حضورﷺ نے فرمایا: (اس نے چھینکنے کے بعد) اللہ کا نام لیا تھا اس لیے میں نے بھی اللہ کا نام لے دیا، اور تم اللہ کو بھول گئے تو میں نے بھی تمھیں بھلا دیا۔3 حضرت ابو بردہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو موسیٰؓ کے پاس گیا، وہ اس وقت حضرت اُمّ فضل بن عباسؓ کے گھر میں تھے۔