حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت زارع بن عامرؓ فرماتے ہیں: ہم (مدینہ منوّرہ) آئے تو ہمیں بتایا گیا کہ یہ رسول اللہﷺ ہیں، تو ہم آپ کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں کا بوسہ لینے لگے۔5 حضرت مزیدہ عبدیؓ فرماتے ہیں: حضرت اشج چلتے ہوئے آئے اور آکر حضورﷺ کا ہاتھ لے کر اسے چوما۔ حضورﷺ نے ان سے فرمایا: غور سے سنو! تم میں دو عادتیں ایسی ہیں جن کو اللہ اور اس کے رسول پسند کرتے ہیں۔ حضرت اشج نے عرض کیا : یہ عادتیں فطرتاً میرے اندر موجود تھیں یا بعد میں میرے اندر پیدا ہوئی ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: نہیں، بلکہ یہ عادتیں تمہارے اندر فطرتاً موجود تھیں۔ انھوں نے کہا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے میری فطرت میں ایسی عادتیں رکھ دیں جن کو اللہ اور اس کے رسول پسند کرتے ہیں۔1 حضرت تمیم بن سلمہ ؓ فرماتے ہیں: جب حضرت عمرؓ ملکِ شام پہنچے تو حضرت ابو عبیدہ بن جرّاحؓ نے ان کا استقبال کیا اور ان سے مصافحہ کیا اور ان کے ہاتھ کا بوسہ لیا، پھر دونوں (حضورﷺ کے زمانے کو یاد کر کے) تنہائی میں بیٹھ کر رونے لگے۔ حضرت تمیم فرمایا کرتے تھے کہ (بڑوں کے) ہاتھ چومنا سنت ہے۔2 حضرت یحییٰ بن حارث ذِماری ؓکہتے ہیں: میری حضرت واثلہ بن اسقعؓ سے ملاقات ہوئی۔ میں نے عرض کیا: کیا آپ نے اپنے اس ہاتھ سے حضورﷺ سے بیعت کی ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے کہا: ذرا اپنا ہاتھ مجھے دیں تاکہ میں اسے چوم لوں۔ چناںچہ انھوں نے مجھے اپنا ہاتھ دیا اور میں نے اسے چوما۔3 حضرت یونس بن مَیْسَرہ ؓکہتے ہیں: ہم حضرت یزید بن اسودؓ کے ہاں بیمار پرسی کے لیے گئے۔ اتنے میں حضرت واثلہ بن اسقعؓ بھی وہاں آگئے۔ حضرت یزید نے جب ان کو دیکھا تو اپنا ہاتھ بڑھا کر ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور پھر اسے اپنے چہرے اور سینے پر پھیرا، کیوںکہ حضرت واثلہ نے (ان ہاتھوں سے) حضورﷺ سے بیعت کی تھی۔ حضرت واثلہ نے حضرت یزید سے کہا: اے یزید! آپ کا اپنے رب کے بارے میں کیسا گمان ہے؟ انھوں نے کہا: بہت اچھا ہے۔ حضرت واثلہ نے فرمایا: تمھیں خوش خبری ہو، کیوںکہ میں نے حضورﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: میرا بندہ میرے ساتھ جیسا گمان کرے گا میں اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کروں گا۔ اگر اچھا گمان کرے گا تو اچھا معاملہ کروں گا اور برا گما ن کرے گا تو برا کروں گا۔1 حضرت عبد الرحمن بن رزین ؓ کہتے ہیں: ہم رَبذہ کے پاس سے گزرے تو ہمیں لوگوں نے بتایا کہ یہاں حضرت سلمہ بن اکوعؓ ہیں۔ چناںچہ ہم ان کے پاس گئے، جا کر ہم نے انھیں سلام کیا۔ انھوں نے اپنے دونوں ہاتھ باہر نکال کر فرمایا: میں نے ان دونوں ہاتھوں سے حضورﷺ سے بیعت کی تھی اور انھوں نے اپنا ہاتھ باہر نکالا۔ ان کا ہاتھ خوب بڑا تھا جیسے کہ