حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیہاتی عورت مدینہ آئی اور لوگوں کو بڑے غور سے دیکھتی رہی (کہ ان میں سے کون میراکام کراسکتا ہے)۔ اور دیکھتے دیکھتے وہ حضرت عمر تک پہنچ گئی۔ ( انھیں دیکھ کر اسے یہ اطمینان ہوا کہ یہ آدمی میرا کام کرادے گا) اس نے حضرت عمرسے کہا: میں ایک مسکین عورت ہوں اور میرے بہت سے بچے ہیں اور امیر المؤمنین حضرت عمر بن خطّاب نے حضرت محمد بن مَسْلَمہ ؓ کو (ہمارے علاقہ میں) صدقات وصول کرنے بھیجا تھا۔ (وہ صدقات وصول کر کے واپس آگئے) اور انھوں نے ہمیں کچھ نہیں دیا۔ اللہ آپ پر رحم فرمائے! آپ ہماری ان سے سفارش کر دیں(شاید وہ آپ کی بات مان لیں)۔ توحضرت عمر نے (اپنے دربان) یَرْفا کو پکار کر کہا: حضرت محمد بن مَسْلَمہ کو بلا کر میرے پاس لائو۔ اس عورت نے کہا: میری ضرورت کے پورا ہونے کی زیادہ بہتر صورت یہ ہے کہ آپ میرے ساتھ ان کے پاس جائیں۔ ( اس عورت کو معلوم نہیں تھا کہ ان کا مخاطب آدمی خود امیرالمؤمنین ہے) حضرت عمر نے کہا: (میرے بلانے پر) اِن شاء اللہ وہ تمہارا کام کر دے گا۔ حضرت یَرْفا نے جاکر حضرت محمد بن مَسْلمہ سے کہا: چلیں! آپ کو امیرالمؤمنین بلا رہے ہیں۔ چناںچہ حضرت محمد بن مسلمہ آئے اور انھوں نے کہا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ! اب اس عورت کو پتہ چلاکہ یہ امیرالمؤمنین ہیں تو وہ بہت شرمندہ ہوئی۔ حضرت عمر نے حضرت محمد بن مسلمہ سے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تو تم میں سے بہترین آدمی منتخب کرنے میں کوئی کمی نہیں کرتا۔ جب اللہ تعالیٰ تم سے اس عورت کے بارے میں پوچھیں گے تو تم کیا کہو گے؟ یہ سن کر حضرت محمد بن مسلمہ کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ پھر حضرت عمر نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو ہمارے پاس بھیجا۔ ہم نے ان کی تصدیق کی اور ان کا اتباع کیا۔ اللہ تعالیٰ حضور ﷺ کو جو حکم دیتے حضور ﷺ اس پر عمل کرتے۔ حضور ﷺ صدقات (وصول کرکے) اس کے حق دار مساکین کو دیا کرتے اور حضور ﷺ کا معمول یوں ہی چلتا رہا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے پاس بلا لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو بکر ؓ کو حضور ﷺ کا خلیفہ بنایا تو وہ بھی حضور ﷺ کے طریقہ پر ہی عمل کرتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو بھی اپنے پاس بلا لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کا خلیفہ بنا دیا اور میں نے تم میں سے بہترین آدمی منتخب کرنے میں کبھی کمی نہیں کی۔ اب اگر میں تمہیں بھیجوں تو اس عورت کو اس سال کا اور گزشتہ سال کا اس کا حصہ (صدقات میں سے) دے دینا۔ اور مجھے معلوم نہیں شاید اب میں تمہیں ( صدقات وصول کرنے) نہ بھیجوں۔ پھر حضرت عمر نے اس عورت کے لیے ایک اونٹ منگوایا اور اس عورت کو آٹا اور تیل دیا اور فرمایا: یہ لے لو۔ پھر ہمارے پاس خیبر آجانا، کیوںکہ اب ہمارا خیبر جانے کا ارادہ ہے۔ چناںچہ وہ عورت خیبر حضرت عمر کے پاس آئی اور حضرت عمر نے دو اُونٹ اور منگوائے اور اس عورت سے کہا: