ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
مشتمل ہے اس کے بعد شرح کو مختصر کیا اور اس کا نام الاستذ کار رکھا ، حالات صحابہ پر الاستیعاب لمعرفتہ الاصحاب لکھی ہے یہ بھی کافی ضخیم ہے مالکی مذہب پر کتاب الکافی لکھی جو پندرہ جلدوں پر مشتمل تھی آپ کی ایک کتاب الانتقاء اور دوسری جامع بیان العلم و فضلہ زیادہ مشہور ہیں ان کے علاوہ اور بھی بہت سی تالیفات ہیں ۔ آپ کا نام یوسف اور کنیت ابو عمرو تھی ، ربیع الاخر یا جمادی الاوی 368 ھ میں پیدا ہوئے آپ کا وطن قرطبہ تھا جو اسپین کا مشہور شہر ہے کسی زمانہ میں یورپ میں جب مسلمانوں کی حکومت تھی اسپین کے علاقے میں بڑے بڑے اکابر علماء پیدا ہوئے ۔ خصوصا قرطبہ اور شاطبہ میں تو بہت ہی با کمال حضرات پیدا ہوئے ۔ علامہ ابن عبد البر کو جلا وطن کر دیا گیا تھا کچھ عرصہ تک شرق اندلس میں قیام فرمایا ۔ شب جمعہ ربیع الاخر 463 ھ میں وفات پائی ۔ یہ ربیع الاخر کی آخری تایخ تھی ۔ رحمۃ اللہ تعالی ) نے اپنی کتاب جامع العلم میں اس کے متعلق جو مضمون نقل فرمایا ہے وہ اہل علم کو ہمیشہ مستحضر اور صفہ قلب پر نقش رکھنا ضروری ہے تا کہ ان مفاسد سے بچ سکیں جن میں آج کل کے بہت سے علماء مبتلاء ہیں کہ اجتہادی مسائل میں اختلاف کی بناء پر ایک دوسرے کی تفسیبق و تکفیر تک پہنچ جاتے ہیں اور اکابر علماء کی شان میں بے ادبی کے مرتکب ہو جاتے ہیں جس کے نتیجہ میں دیندار مسلمان آپس میں ٹکڑاتے ہیں اور پھر خدا جانے کتنے صغیرہ کبیرہ گناہوں میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ خاص رشتہ داروں کو بیعت کرنا عام حالات میں خلاف مصلحت ہے 46 : ارشاد فرمایا کہ میں اپنے خاص اقرباء کو عموما بیعت نہیں کرتا جس پر مجھے مولانا شیخ محمد صاحب تھانوی کے ایک واقعہ سے تنبیہ ہوا ۔ کہ منشی امیر احمد نے ( جو مولانا کے عزیز تھے ) حضرت مولانا سے بیعت کی درخواست کی تو مولانا نے فرمایا کہ تمھارا مجھ سے بیعت ہونا مناسب نہیں رشتہ داری کے قصوں میں تمھیں تنگی پیش آوے گی ۔ اگر میری مخالفت کرو گے تو دینی ضرر میں مبتلا ہو گے اور موافقت کرو گے تو دنیاوی پریشانی لا حق ہو گی ۔