ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
اس کے ساتھ کیا اور کیسا ہے وہ اس کو بزرگ صادق الحال سمجھ کر اسی طرح کا معاملہ کرتے ہیں یا نہیں ۔ پھر فرمایا کہ اس پر ایک شاہی حجام کا قصہ یاد آیا کہ ایک مرتبہ بادشاہ نے حجام کو خط بنانے کے لئے طلب کیا وہ اس وقت حاضر نہ ہو سکا ۔ یہ بڑا پریشان ہوا کہ اب اس کی تلافی کیسے کروں ۔ اس نے شاہی خدام سے بات کر لی کہ جب بادشاہ سو جائیں تو مجھے موقع دیں کہ میں خط بنا دوں ۔ خدام شاہی نے اس کی ہمدردی سے اس کو منظور کر لیا ۔ اس نے پہنچ کر سوئے ہوئے بادشاہ کا خط اس طرح بنا دیا کہ اس کو کچھ خبر نہ ہوئی ۔ وہ بیدار ہوئے تو خط بنا ہوا دیکھا ۔ درباریوں سے پوچھا تو انہوں نے پورا واقعہ سنا دیا ۔ بادشاہ اس کے کمال سے خوش ہوئے اور اس کو استاد کا شاہی خطاب دیا گیا ۔ یہ معاملہ شہر میں مشہور ہوا تو ان کے رشتہ برادری کی عورتیں ان کے گھر میں بیوی کو مبارکباد دینے کے لئے جمع ہو گئیں ۔ جب بیوی کو معاملہ کی اطلاع ہوئی تو اس نے ایک بڑی دانشمندانہ بات کہی وہ یہ کہ یہ خطاب اگر حجاموں کی برادری یا کسی ماہر حجام کی طرف سے ملتا تو مجھے خوشی ہوتی کہ وہ اس کے کمال کی دلیل تھی ۔ بادشاہ اس فن کو کیا جانے ۔ اس کے لقب و خطاب دینے سے میرے نزدیک اس کی کوئی عزت نہیں بڑھی ۔ جب خواب میں آںحضرتؐ کی زیارت حلیہ شریفہ کے خلاف ہو اس میں حضرت شاہ عبدالعزیز اور شاہ عبد القادر دہلوی کے درمیان اختلاف تھا کہ اگر کسی شخص نے آںحضرتؐ کی خواب میں زیارت کسی ایسی ہیئت و صورت میں کی جو منقول و مذکور حلیہ شریفہ کے خلاف ہے ۔ خصوصا جب کہ وہ شریعت کی مسنون ہیئت سے بھی مختلف ہو تو یہ رؤیا صادقہ ہے یا نہیں ۔ شجاعت اور رحم عموما متلازم ہوتے ہیں ارشاد فرمایا کہ آجکل لوگوں نے ظلم و چوری اور بے رحمی کا نام شجاعت رکھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ جس شخص میں حقیقی شجاعت زیادہ ہوتی ہے اس میں ضعیفوں پر رحم بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ بے