ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
ہو جائے ۔ ایک گناہ کے خطرہ کو اس نے دفع کر دیا تو وہ دوسرے گناہ کا خیال کر دیتا ہے اور جو خطرات عقائد کے متعلق ہوں وہ سب محض شیطانی ہوتے ہیں ۔ 9 صفر 1355 ھ کو میرے والد ماجدؒ کی وفات ہو گئی ۔ اس کے بعد میں 16 صفر 1355 ھ کو تھانہ بھون حاضر ہوا تو حضرتؒ نے فرمایا کہ تم نے یہاں آنے میں اب بھی جلدی کی کیونکہ والدہ صاحبہ ابھی زیادہ پریشان ہوں گی ۔ میرا تو دل چاہتا تھا کہ اگر میں سفر کے قابل ہوتا تو ایک دو روز کے لئے خود وہاں پہنچتا اور ان کو تسلی دیتا ۔ مگر میں تو کسی کام کا نہیں رہا ۔ اور فرمایا کہ دل تو یہی گواہی دیتا ہے کہ ان انشاء اللہ تعالی والد صاحب مرحوم پر فضل ہوا ہو گا ۔ شعر شاعری میں بزرگان دیو بند کی احتیاط اور اعتدال پسندی حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کے سامنے ایک فارسی قطعہ پیش کیا گیا جس کا تعلق ایسے لوگوں سے تھا جو بلا وجہ شرعی کسی مسلمان کو کافر کہہ دیتے ہیں قطعہ یہ تھا ؎ مرا کافر اگر گفتی غمے نیست چراغ کذب رانبود فروغے مسلمانت بخوانم در جوابش دروغے را جزا شد دروغے حضرت مولانا نے سنا تو فرمایا کہ اس میں تو مخاطب کو کافر ہی کہہ دیا گیا ہے کیونکہ اس کے مسلمان ہونے کو جھوٹ قرار دینا کافر ہی کہنا ہے ۔ پھر خود اس میں ایک شعر کا اضافہ اپنی طرف سے اس طرح کر دیا ؎ مرا کافر اگر گفتی غمے نیست چراغ کذب راننود فروغے مسمانت بخوانم در جوابش دہم شکر بجائے تلخ دوغے اگر خود مومنی فبہا والا دروغے را جزا باشد دروغے تعویذ گنڈا ایک سلسلہ گفتگو میں ارشاد فرمایا کہ آج کل لوگ اپنے مقاصد میں اور دفع امراض و مصائب میں تعویذ گنڈے وغیرہ کی تو بڑی قدر کرتے ہیں ۔ اس کے لئے کوشش بھی کرتے ہیں اور جو اصل