ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
نزدیک صرف عالم با عمل ہے ۔ حضرت فاروق اعظم کے کرتے میں اکیس پیوند شیخ دحلان نے اپنی کتاب فتوحات اسلامیہ میں نقل کیا ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب کو ان کی خلافت کے زمانہ میں طواف کرتے ہوئے اس حالت میں دیکھا ہے کہ ان کے کرتے میں اکیس پیوند لگے ہوئے تھے جن میں سے بعض کپڑے کے بھی نہ تھے ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ حضرت شاہ عبد القدوس گنگوہیؒ کا جبہ جو ابھی تک ان کے خاندان میں محفوظ ہے اور سالانہ اس کی زیارت کرائی جاتی ہے یہ بھی اس واقعہ کی یاد گار ہے اور اصل سبب یہ ہے کہ حضرت شیخ کو یہ کرتہ ان کے شیخ نے عطا فرمایا تھا اس لئے ساری عمر اس کو اپنے بدن سے جدا نہیں کیا ۔ جب میلا ہوتا تو دھو لیتے جب پھٹ جاتا تو جس رنگ اور جس قسم کا کپڑا ہاتھ لگ گیا وہ اس میں جوڑ دیا ۔ یہ تھی اصل حقیقت اس جبہ کی ۔ آج کل کے مصنوعی درویشوں نے اس کی عجیب گت بنائی ہے کہ مختلف رنگوں کے مکلف کپڑے ایک خاص انداز سے جوڑے جاتے ہیں اور اس کو لباس درویشی سمجھا جاتا ہے ۔ بڑوں اور بزرگوں کی رضا جوئی کا اہتمام ارشاد فرمایا کہ حق تعالی کی ہزا راں نعمتیں مجھ پر ہیں ۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ میں نے کبھی اپنے کسی بزرگ کو ناراض نہیں کیا اور کبھی بے ادبی نہیں کی ۔ اگر کبھی ان کی طرف سے زیادتی بھی ہوئی تو میں نے یہ سمجھ کر نظر انداز کیا کہ ان کے ذریعہ حق تعالی نے مجھے علم کی ایسی بڑی دولتیں عطا فرمائی ہیں ۔ اگر ایک تکلیف بھی پہنچ گئی تو کیا مضائقہ ہے ۔ آنرا کہ بجائی تست ہردم کرمے عذرش بنہ ار کند بعمرے ستمے حضرت لقمان کا واقعہ یاد آیا کہ انکے آقا نے ککڑی بوئی جب تیار ہو گئی تو اپنے پاس منگائی اور اول اس کی کچھ قاشیں لقمان کو دیں انہوں نے کھا لی اور کچھ نہ کہا پھر آقا نے خود کھائی تو دیکھا