ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
4 رمضان 1350 ھ کشف کے متعلق ایک تحقیق ارشاد فرمایا کہ کشف کوئی یعنی دنیا میں آئندہ پیدا ہونے والے واقعات کا انکشاف کبھی منجانب اللہ غیر اختیاری ہوتا ہے اور کبھی تصرف سے بھی حاصل ہوتا ہے ۔ وہ امر اختیاری ہے اور کسبی چیز ہے بعض ریاضتوں اور اعمال سے کونیات کا کشف ہونے لگتا ہے ۔ اور فاسق فاجر بلکہ کافر کو بھی ہو سکتا ہے ۔ بعض بزرگوں کے ایسے کلمات جو بظاہر ادب کے خلاف ہیں ان کے متعلق مولانا رومیؒ نے فرمایا کہ ؎ گفتگوئی عاشقان در کار رب جوشش عشق است نے ترک ادب اور فرمایا کہ ؎ بے ادب ترنیست زو کس در جہان با ادب ترنیست زو کس در نہان حاصل اس کا یہ ہے کہ جو لوگ اللہ تعالی کی محبت و عظمت میں مٹے ہوئے ہیں ان سے بے ادبی کا تو امکان ہی نہیں مگر فرط محبت میں بعض اوقات غلبہ حال سے الفاظ میں وہ رعایت نہیں رہتی جو ہونا چاہیے ۔ اس لئے جن بزرگوں پر ایسے حالات طاری ہیں ان کے کچھ کلمات اگر بظاہر ادب کے خلاف بھی معلوم ہوں تو ان سے بد گمانی نہ کرنا چاہیے البتہ ان کی نقابی کرنا بھی درست نہیں کہ جو مغلوب الحال نہیں ہیں وہ بھی ان کی نقالی کرنے لگیں ۔ غلبہ تواضع کا ایک واقعہ ایک صاحب نے عید گاہ کے مجمع میں حضرتؒ کے کسی فعل پر اعتراض کیا ۔ وہ اعتراض اگرچہ بالکل بے جا اور غلط تھا مگر حضرتؒ اس کے قدموں میں گر پڑے اور فرمانے لگے کہ بیشک میں بڑا خطا وار گناہگار ہوں حضرتؒ پر اس وقت ایسی حالت کا غلبہ تھا کہ جس میں انسان اپنے آپ کو ہر چیز