ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
کشف کوئی کمال انسانی نہیں فرمایا کہ کشف ایک ایسی چیز ہے کہ حیوانات کو بھی ہوتا ہے اور بعد مرنے کے کافروں کو بھی ہو گا تو یہ کوئی کمال انسانی نہیں اور فرمایا کہ اگر کمال ہو تو کمال خود مقصود انسانی نہیں بلکہ مقصود عبدیت ہے جو خود کمال کے منافی ہے ۔ ترک لذات کو تقرب الی اللہ میں کوئی دخل نہیں فرمایا کہ بعض بزرگوں نے ترک لذات کیا ہے مگر محض معالجہ کے طور پر تقرب الی اللہ میں اس کو اصلا دخل نہیں ۔ تقرب محض سنت رسول اللہؐ کے اتباع سے پیدا ہوتا ہے اور آںحضرت ؐ کے حالات معلوم ہیں کہ آپ بالقصد ترک لذات نہ فرماتے تھے ۔ اور آج کل تو معالجہ کے طور پر بھی ترک لذات کرنا مناسب نہیں کیونکہ قوی بہت کمزور ہو گئے ہیں بلکہ آج کل تو اگر حلال مال بلا انہماک اور غلو فی الطلب کے مل جائے تو خوب کھانا چاہیے ۔ البتہ پھر اس کا حق ادا کرے کہ غفلت میں نہ رہے ۔ ذکر اللہ اور طاعات میں مشغول رہے ۔ حدیث میں رسول اللہؐ نے فرمایا ہے کہ ۔ ان اللہ یحب ان توتی رخصہ کما یحب ان توتی عزائم ۔ یعنی اللہ تعالی یہ بھی پسند فرماتے ہیں کہ ان کی دی ہوئی رخصتوں پر عمل کیا جائے جیسا کہ اس کو پنسد فرماتے ہیں کہ انکی مقرر کردہ عزیمتوں پر عمل ہو ۔ اور فرمایا کہ تتبع رخص جسکو فقہاء علماء نے مذموم قرار دیا ہے وہ عام رخصتوں پر عمل نہیں بلکہ وہ رخصت جو نفس کی خواہش کے مطابق نصوص میں تاویل کر کے نکالی جائے ۔ یہ سب بیان فرمانے کے بعد حضرت نے ارشاد فرمایا کہ میں نے جو رخصتوں پر عمل کی مصالح کا بیان کیا ہے اس سے مقصود اہل تشدد کا علاج ہے ۔ اسکو بیان کرتے ہوئے یہ بھی ڈر لگتا ہے کہ نفس پروری کا بہانہ نہ مل جائے ۔