ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
جائے ۔ اس لئے والد صاحبؒ سے شکایت کی کہ مجھ کو کہاں ڈبو دیا یہ آدمی تو زاہد نہیں ہے باسی روٹیاں اٹھا کر رکھتا ہے ۔ اس پر نوجوان نے کہا کہ میرا آج روزہ ہے خیال یہ تھا کہ شام کو افطار کے لئے باسی روٹی اٹھا کر رکھ دوں کہ تکلیف نہ ہو ۔ لڑکی نے کہا کہ میرے نزدیک یہی تو زہد و توکل کے خلاف ہے ۔ جس کے لئے روزہ رکھا ہے اس پر اطمینان نہیں کہ وہ افطاری بھی دیگا ۔ سبحان اللہ ۔ حکایت نقل کر کے حضرت نے فرمایا کہ یہ حکایات ہیں عورتوں کو سنانے کی مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ انکے ساتھ ایسا معاملہ کیا جائے لیکن اسکے سننے سے انہیں اللہ کی نعمتوں کا مشاہدہ ہو جائے گا ۔ میں کہا کرتا ہوں کہ اس میں عقل کام نہیں دیتی جب تک دولت باطن نہ عطا ہو یہ حالت نہیں ہو سکتی کیونکہ ظاہری عقل میں تو یہ بات نہیں آتی ۔ جب تک کہ دولت دنیا سے بڑی کوئی دولت سامنے نہ ہو ۔ انکے زہد اور ترک دنیا کا یہ اعلی مقام ذکر کرنے کے بعد حضرت نے فرمایا کہ اب میں آخری بات کہتا ہوں کہ یہ زمانہ ضعف کا ہے ۔ سالکین کے لئے سہولت بہم کرنے کا ہے بقدر ضرورت سامان کر لینا خلاف زہد نہیں مگر اس اعلی زہد والوں سے کم از کم محبت و عقیدت تو رکھیں انکو حقیر تو نہ سمجھیں ۔ مصلح اور معالج کو حقیقت شناس ہونا چاہیے ارشاد فرمایا کہ ایک صاحب جو میرے مخصوصین میں سے ہیں انہوں نے ایک بڑی رقم کا صدقہ کرنا اپنے اوپر بطور جرمانہ اور سزا کے لازم کر لیا ۔ میں نے انکو منع کر دیا کہ تمھیں ایک پیسہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں ۔ کیونکہ میں جانتا تھا کہ وہ خرچ کر دیں گے تو سخت تشویش میں پڑ جائیں گے ۔ معلوم ہوا کہ کبھی نفس کا علاج مالی خرچ کرنے میں ہوتا ہے کبھی خرچ نہ کرنے میں ۔ ایک ترکی درویش خلیل پاشا فرمایا کہ مکہ معظمہ میں ایک ترکی بزرگ خلیل پاشا تھے پہلے نیبوع کے گورنر تھے پھر عہدہ چھوڑ کر درویشی اختیار کر لی تھی اور انکی درویشی کا بھی ایک واقعہ ہے کہ ان کے والد بڑے درویش اور