ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
اللہ تعالی کا ایک بڑا انعام یہ ہے کہ اس نے اپنے خطاب اور اپنے سے دعاء و درخواست کرنے کے لئے سادہ الفاظ یا اللہ یا الہی کو جائز کر دیا ۔ القاب و صفات کے بغیر ۔ ورنہ دنیاوی معمولی رئیس بھی اپنے سامنے کسی درخواست کے پیش کرنے کے لئے بغیر خاص القاب کے راضی نہیں ہوتے ۔ شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ نے فرمایا کہ جو شخص اپنا بڑھاپا عافیت سے گزارنا چاہے تو اس کو چاہیے کہ حسن صورت اور حسن صوت سے احتراز کرے ۔ ایک اہم نصیحت فرمایا کہ جس شخص کی حالت بیداری درست تابع شریعت ہو وہ خواب میں کتنی ہی اپنی حالت کو خراب دیکھے کہ خنزیر کا گوشت کھا لیا یا معاذ اللہ کلمہ کفر بول دیا ۔ ایسی ہی اور چیزیں دیکھے تو و اللہ جو اس کو ایک رائی دانے کی برابر بھی اس کا اثر لینا جائز ہو ۔ اپنے کام میں لگا رہنا چاہیے اور طبعی طور پر بہت پریشانی ہی ہو تو حسبنا اللہ و نعم الوکیل پڑھ لینا کافی ہے ۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری اہل حدیث کا منصفانہ مشورہ خواجہ عزیزالحسن صاحب کے عزیزوں میں ایک صاحب غیر مقلد تھے ۔ لکھنؤ میں میرا وعظ ہوا اس میں شریک ہوئے تو بہت متاثر ہوئے ۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری سے اجازت طلب کی ۔ میں فلاں عالم کے وعظ میں شریک ہوا تو مجھے بڑا نفع معلوم ہوا ۔ میرا دل چاہتا ہے کہ کچھ دنوں کے لئے ان کے پاس جا کر رہوں ۔ جواب دیا کہ ضرور رہو ۔ ان کی صحبت میں برکت ہے ۔ پھر یہ صاحب کچھ دن یہاں آ کر رہے ۔ جب رخصت ہونے لگے تو کہا کہ میں نے کسی چیز کو یہاں خلاف حدیث نہیں پایا ۔ بجز اس کے کہ صوفیہ کے خاندانوں کی چار تقسیم چشتیہ نقشبندیہ وغیرہ ۔ خلاف سنت معلوم ہوتا ہے حضرت نے فرمایا کہ اول تو یہ تقسیم کوئی شرعی تقسیم نہیں محض اصطلاح ہے اس لئے کوئی بدعت نہیں