ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
اور حج کے لئے رقم دے دی ۔ حضرت اسحق صاحب محدث دہلوی کے جامع العلوم ہونے کا عجیب واقعہ حضرت امیر شاہ خان صاحبؒ جو حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کے مرید خاص تھے اور بزرگان دہلی کے واقعات سند کے ساتھ روایت کیا کرتے تھے انہوں نے فرمایا کہ حضرت شاہ اسحق صاحبؒ اپنے خاندان میں غبی مشہور تھے کیونکہ خاندان سارا اکابر علماء کا ہے ایک سے ایک بڑھ کر تھا اگر اس بزرگ کی جو اس خاندان میں غبی مشہور تھا ایک حکایت سنو تو تعجب ہوتا ہے واقعہ یہ ہے ۔ کہ ایک روز ایک طالب علم کو بے چین دیکھ کر شاہ صاحب نے وجہ پوچھی تو اولا اس نے متکبرانہ طور پر اغماض کیا کہ کچھ نہیں پھر اصرار کرنے پر بتایا کہ شمس بازغہ ( فسلفہ کی مشہور درسی کتاب ) کا ایک مقام حل نہیں ہوتا اور استاد سے اس کے بارے میں اختلاف ہو گیا ۔ تین روز سسے اس میں الجھا ہوا ہوں شاہ صاحب نے از روئے شفقت فرمایا ذرا ہمیں تو دکھاؤ اس نے یہ سمجھ کر کہ ایک محدث علم حدیث کے ماہر ہونگے فلسفہ کی کتابوں سے انکا کیا واسطہ ۔ بڑے استغناء کے ساتھ کتاب ان کے آ گے رکھ دی ۔ حضرت شاہ صاحب نے مقام کا مطالعہ کر کے اس کی ایسی واضح تقریر کر دی کہ اس کے سب شبہات جاتے رہے ۔ اب تو یہ طالب علم قدموں میں گر پڑا حضرت شاہ صاحب نے فرمایا میاں ہم نے پڑھا سب کچھ ہے مگر اس کو لغو سمجھ کر چھوڑ رکھا ہے ۔ فقہ سب فنون سے زیادہ مشکل ہے ارشاد فرمایا کہ مجھے تو تمام علوم میں فقہ سب سے زیادہ مشکل معلوم ہوتا ہے اور تواضعا بھی فرمایا کہ مجھے تو اس فن سے مناسبت نہیں بالکل عاجز ہو جاتا ہوں ۔ ملا خالد نقشبندی ترکی کا تقوی اور بزرگان دہلی پر تنقید حضرتؒ نے فرمایا کہ جس شخص پر رنگ فقہ اور فتوی کا غالب ہوتا ہے اس کے فتوی کا رنگ اور