ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
ثابت فرمایا کہ بچوں کے کھیل کی چکٹی جس میں ڈور لپٹی ہوتی ہے اور بچے اس کو اس ڈور پر گھماتے پھراتے ہیں یہ چکٹی پھر اسی ڈور پر لوٹ کر انکی طرف آ جاتی ہے یہ سب کا روائی صرف اس صورت میں ہوتی ہے جبکہ اس کی ڈور کو پورا کھلنے سے پہلے لوٹا لیا جاوے ورنہ اگر پوری کھل گئی تو پھر اس کے چڑھانے میں بہت دیر لگتی ہے ۔ مدارس عربیہ اسلامیہ میں معاشی فنون کی تعلیم پر حضرت مولانا محمد یعقوبؒ کا رشاد حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے فرمایا کہ زمانہ کے بعض عقلاء اور اسلام اور مسلمانوں کے خیر خواہ ہم سے یہ کہتے ہیں کہ مدرسہ کی موجودہ تعلیم سے فارغ التحصیل طلباء کے معاش کا کوئی انتظام نہیں ہوتا اس لئے اس وقت تو یہ مدارس صرف ان لوگوں کے کام کے ہیں جو آخرت کے دیوانے اور اس پر سب کچھ قربان کرنے والے ہیں ۔ اگر ان مدارس میں کچھ تعلیم انگریزی کی یا صنعت و حرفت کی بھی جاری کر دی جائے تو یہ تعلیم سب مسلمانوں کے لئے مفید ہو جائے ۔ اس کے جواب میں حضرت مولانا نے فرمایا کہ ہم سے جو کچھ ہو سکتا تھا کہ دین و آخرت کے طلبگاروں کے لئے انتظام کر دیں اور ہم نے کر دیا ۔ اب جس خدا کے بندہ کو توفیق ہو وہ انکے معاش کا بھی انتظام کر دے ۔ اس کے بعد فرمایا کہ تجربہ شاہد ہے کہ جب نقد اور ادھار جمع ہوں تو ہر شخص نقد کو ترجیح دیتا ہے ادھار پر راضی نہیں ہوتا ۔ اب سمجھ لیجیئے کہ علم دینیہ اور تعلیم آخرت بمنزلہ ادھار کے ہے اور فنون دنیویہ بمنزلہ نقد کے ۔ جب دونوں جمع ہونگے تو لوگوں کا میلان زیادہ نقد کی طرف ہو گا اور علوم دین و آخرت موخر بلکہ غیر مقصود بنکر رہ جائیں گے ۔ حضرت نے فرمایا کہ سبحان اللہ کس قدر متین اور انجام بینی کا جواب ہے یہ محض اس نور ایمان کا اثر ہے جو بزرگوں کی صحبت سے حق تعالی نے ان کے قلوب میں ڈال دیا تھا ورنہ ان بزرگوں کو دنیا کا تجربہ زیادہ نہ تھا ۔