ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
ابریز میں شیخ عبد العزیز دباغؒ کا واقعہ لکھا ہے کہ ان کو حضرت خضرؑ نے کوئی وظیفہ پڑھنے کے لئے بتلایا تھا جو صبح سے عشاء تک پورا ہوتا تھا ۔ پھر وقت میں برکت ہوئی تو مغرب تک ہونے لگا پھر عصر تک پھر ظہر تک ۔ یہاں تک کہ آخر میں صبح کی نماز سے چاشت کی نماز تک پورا ہونے لگا ۔ حضرت مرزا مظہر جان جانان شہیدؒ حضرت مرزا مظہر جان جانان شہیدؒ ایک شیعہ شخص کے ہاتھ سے شہید ہوئے ۔ شہادت کی رات میں خواب دیکھا کہ حضرت فاطمہ زہرہ رضی اللہ عنہا سرخ کرتہ پہنے ہوئے تشریف لائیں ۔ خواب کی تعبیر اپنی تشہادت سے لے کر صبح ہی سے منتظر اور مسرور تھے اور یہ اشعار زبان پر تھے ۔ سر جدا کرد از تنم یارے کہ باما یار بود قصہ کو تہ کرد ورنہ درد سر بسیار بود بلوح تربت من یافتند از غیب تحریرے کہ این مقتول اجز بیگنا ہی نیست تقصیرے مدرسہ کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ میری طالب علمی کے زمانے میں ایک انگریز کلکٹر مدرسہ دیو بند میں آنے والا تھا ۔ میں نے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ سے عرض کیا کہ اگر وہ چندہ دیں تو آپ قبول کر لیں گے ؟ فرمایا ہاں ۔ میں نے عرض کیا کہ پھر اس کو کہاں صرف کریں گے ؟ فرمایا ہمارے پاس بہت سے ایسے مصارف ہیں ہم بھنگیوں کو تنخواہ میں دے دیں گے ۔ میں نے پھر عرض کیا کہ اگر وہ کوئی مشورہ دیں تو کیا آپ قبول کریں گے ؟ فرمایا نہیں ۔ ہم ان سے کہہ دیں گے کہ ہمارا تمام کام ایک مجلس شوری کی رائے سے ہوتا ہے ہم آپ کا مشورہ اس مجلس میں پیش کر دیں گے ۔ ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا محمد قاسمؒ باوجود بانی دارالعلوم ہونے کے چندہ کے واسطے کبھی امراء کی خوشامد گوارا نہ کرتے تھے ۔ اس طرح حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ مدرسہ کے مصالح پیش نظر ہونے کے باوجود کبھی کسی سے چندہ حاصل کرنے کے لئے نہ ملتے تھے ۔