ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
یہ جلسہ ختم ہوا ۔ حضرت تھانہ بھون واپس آ گئے ۔ پھر اتفاقا کالج کی تعطیل ہوئی تو ایک طالب علم کا خط آیا ( یہ مجھے یاد نہیں کہ یہ وہی طالب علم تھے جنھوں نے سوالات کئے تھے یا کوئی اور ) خط میں لکھا تھا کہ ہماری اس وقت تعطیل ہے میں آپ کے بتلائے ہوئے طریقہ کے مطابق کچھ دن آپ کی خدمت میں رہنا چاہتا ہوں مگر میری ظاہری صورت بھی شریعت کے مطابق نہیں ۔ اور اعمال و افعال میں بھی بہت گڑ بڑ ہے ان حالات میں حاضری کی اجازت ہو تو میں حاضر ہو جاؤں ۔ حضرتؒ نے تحریر فرمایا کہ جس حالت میں ہیں چلے آئیں کوئی فکر نہ کریں ۔ یہ صاحب آ گئے اور عرض کیا کہ مجھے بہت سے شبہات و اشکالات ہیں ان کو حل کرنا چاہتا ہوں ۔ حضرت نے فرمایا کہ مناسب ہے مگر اس کی صورت یہ کرنا ہو گی کہ آپ کے جتنے شبہات ہیں ان سب کو لکھ لیں ۔ اور آپ مجلس میں بیٹھ کر ہماری باتیں سنیں کوئی سوال نہ کریں ۔ جب آپ کی مدت قیام کے تین دن رہ جائیں اس وقت یاد دلائیں تو میں آپ کو سوالات کرنے کا مستقل وقت دوں گا ۔ اور یہ بھی فرمایا کہ جو سوالات آپ اپنے پاس لکھ کر رکھیں گے اگر اس عرصہ میں کسی کا جواب سمجھ میں آ جائے تو اس کو کاٹ دیں ۔ ان صاحب نے اس طرح تعمیل کی ۔ رخصت سے تین روز پہلے جب حضرت نے ان کو سوالات کا وقت دیا تو انہوں نے بتلایا کہ میرے سوالات کی بہت طویل فہرست تھی مگر دوران قیام اور حضرت کی باتیں سنتے سنتے ان میں سے اکثر سوالات کے جوابات خود سمجھ میں آ گئے ان کو کاٹتا رہا اب صرف چند سوال باقی ہیں ۔ اس مجلس میں وہ باقی ماندہ سوالات پیش کئے تو بڑی آسانی سے ان کے جوابات بھی حضرتؒ نے بتلا دیئے اور یہ صاحب ہمیشہ کے لئے مطمئن ہو کر تشریف لے گئے ۔ ایک دوسرے طالب علم کا ایسا ہی واقعہ 33 : غالبا علی گڑھ کالج کے ایک طالب علم نے حضرتؒ کی خدمت میں خط لکھا کہ میں آپ کے پاس آنا چاہتا ہوں مگر میری شکل و صورت اور لباس وغیرہ بھی شریعت کے خلاف ہے اور اعمال