ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
جو عام نظروں کو نظر نہیں آتی ۔ یہ بزرگ اس وقت کے عرض میں بڑے بڑے کام کر لیتے ہیں ۔ بزرگوں کی بے تکلف مہمانی حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کے صاحبزادے حکیم معین الدین صاحبؒ نانوتوی کے یہاں ایک روز حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہیؒ مہمان ہوئے ۔ حکیم صاحبؒ کے گھر میں اس وقت کھان پکانے کو کچھ فاقہ تھا ۔ حکیم صاحب نے مہمان سے صاف عرض کر دیا کہ ہمارے گھر تو آج فاقہ ہے لیکن بہت لوگ آپ کی دعوت کو کہا کرتے ہیں لیکن میں قبول نہیں کرتا آج اگر آپ کی اجازت ہو تو قبول کر لوں ؟ حضرت گنگوہیؒ نے فرمایا کہ نہیں آج میں کسی کی دعوت قبول نہیں کروں گا ۔ جب آپ کے گھر میں فاقہ ہے تو ہمارا بھی فاقہ ہی ہو گا ۔ مگر شام کو کسی نے حکیم صاحبؒ کو دس روپیہ دے دیئے تو حضرت گنگوہیؒ کے پاس حاضر ہو کر عرض کیا کہ اب تو پیسے آ گئے ذرا تکلف کا کھانا پکاؤں گا ۔ دیر لگے گی ذرا انتظار کیجئے ۔ حضرت گنگوہیؒ فرمایا کہ میں نے خواب میں ایک بزرگ سے پوچھا کہ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کس مقام پر ہیں تو فرمایا کہ ۔ قطب الارشاد ۔ ہیں اور فرمایا کہ بعض لوگوں نے مجھ سے میرے ہی بارہ میں پوچھا کہ آپؒ قطب الارشاد ہیں تو میں نے عرض کیا کہ وجود و عدم دونوں کا احتمال ہے اور فرمایا کہ حضرت شیخ عبد القدوس گنگوہیؒ اپنی تحریرات کے خاتمہ پر لکھا کرتے تھے دعا گوئی عالم ۔ یہ اشارہ قطبیت کی طرف ہے کیونکہ قطب عالم ساری مخلوق کا خیر خواہ ہوتا ہے ۔ ایک اہم نصیحت فرمایا کہ دینداری کا سارا مدادر کسی بزرگ کے اعتقاد اور نقیاد پر ہے مگر جس کا متعقد ہو اس میں بڑی احتیاط اور تنقید و تحقیق کی ضرورت ہے ورنہ پھر بھی راستہ گمراہی کا ہو جاتا ہے ۔