ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
منعم کہ کباب می خورد می گزرد ورنہ بادہ ناب می خورد می گزرد سرمد کہ بکا سہ گدائی نان را تر کردہ بآب می خورد می گزرد سرمد غم عشق بوالہوس راند ہند ایں دولت سرمد ہمہ کس رانہ دہند عمرے باید کہ یار آید بکنار ایں دولت سرمد ہمہ کس رانہ و ہند حالات روحانی و نفسانی اور مقامات تصوف کی اصطلاح ارشاد فرمایا کہ سالکین کو جو حالات اس طریق میں پیش آتے ہیں وہ دو قسم ہیں ایک حالات روحانی دوسرے نفسانی ۔ حالات روحانی روح کے ایسے اوصاف ہیں کہ بعد موت و مفارقت بدنی بھی باقی رہتے ہیں جیسے مشیت ۔ محبت ، توکل ، صبر ۔ شکر ۔ اخلاص ۔ صدق وغیرہ یہ حالات بدن کے صعف سے ضعیف نہیں ہوتے اور مفارقت بدن کے بعد بھی قائم رہتے ہیں اور شورش جوش خروش وغیرہ ۔ یہ حالات نفسانی ہیں جو جسمانی ضعف کی وجہ سے ضعیف بھی ہو جاتے ہیں اور موت و مفارقت بدن کے بعد باقی نہیں رہتے ۔ حالات نفسانیہ بیشتر کم عقل لوگوں کو پیش آتے ہیں کامل العقل لوگوں میں یہ حالات بہت کم ہوتے ہیں ۔ وجہ یہ ہے کہ یہ حالات یکسوئی کے محتاجی ہیں اور ذہین آدمی کو یکسوئی بہت کم ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس قسم کے حالات امت کے سب سے اعلی طبقہ یعنی حضرات صحابہ پر طاری نہیں ہوئے کیونکہ وہ حضرات نہایت کامل العقل تھے ۔ دوسرے یہ حالات عموما قوت اور شباب کے زمانہ میں ہوتے ہیں ضعف اور بڑھاپے میں کم ہو جاتے ہیں ۔ البتہ حالات نفسانیہ میں کچھ حالات لطیفہ ایسے بھی ہیں جو کامل العقل لوگوں کو پیش آتے ہیں مثلا گریہ و بکا ۔ جو حضرات صحابہ سے بکثرت منقول و ماثور ہیں ۔ ایک صاحب حضرت گنگوہیؒ کے مرید مغلوب الحال تھے قہقہہ کیساتھ ہنستے رہتے تھے ۔ لوگوں نے حضرت سے دریافت کیا تو فرمایا کہ وہ مغلوب الحال ہیں اور ایسے حالات سالک کو پیش آ جاتے ہیں ۔ دریافت کیا گیا کہ کبھی آپ کو بھی یہ حال پیش آیا ہے فرمایا کہ میں کوئی بیوقوف تھا جو مجھے پیش آتا ۔ اس سے بھی مضمون مذکور کی تائید ہوئی کہ ایسے حالات ازکیا ۔ کو پیش نہیں آتے ۔ حضرت جنید بغدادیؒ نے ایسے ہی