ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
کے لئے لکھا ۔ حضرت گنگوہیؒ نے جواب میں تحریر فرمایا کہ مجھے آپ کا پلا خط جس میں اعتراض تھا پسند آیا یہ دوسرا پسند نہیں آیا ۔ کیونکہ پہلے خط میں آپ نے جو کچھ لکھا وہ خالص دین کے لئے تھا ۔ اور مجھے یقین ہے کہ آپ کی نیت بے ادبی کرنے کی نہیں تھی ۔ اس لئے ذرہ برابر ناگواری نہیں ہوئی ۔ بقول مولانا رومیؒ ؎ گفتگو عاشقان در کار رب جوشش عشق است نے ترک ادب اس کے بر عکس ایسا ہی ایک واقعہ اور پیش آیا کہ جس شخص نے حضرت سے کوئی فتوی لیا تھا اس نے اس پر مناظرانہ انداز سے اعتراضات لکھ کر بھیجے ۔ اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ ہم نے اپنی معلومات کے مطابق جواب لکھ دیا ہے اگر پسند نہیں تو جس عالم پر اعتماد ہو اس سے رجوع کرو ۔ فوق کل ذی علم علیم ۔ مثنوی رومی کا خلاصہ دو چیزیں ہیں ۔ توحید اور ضرورت شیخ حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ میں نے جتنا مثنوی مولانا رومیؒ کا مطالعہ کیا یہ ثابت ہوا کہ ساری مثنوی کا خلاصہ ایک توحید کو بیان کرنا ہے دوسرے اصلاح نفس اور وصول الی اللہ کے لئے شیخ کامل کی ضرورت ۔ حضرت حکیم الامت کی کتب بینی ارشاد فرمایا کہ مجھے زیادہ کتب بینی کا ذوق نہیں ہوا کیونکہ نفس علم کو مقصود نہیں سمجھا ۔ عمل کے لئے جتنے علم کی ضرورت ہے اس میں اپنے بزرگوں پر مکمل اعتماد و اعتقاد تھا ۔ جو کچھ قرآن و سنت کی تعبیر میں انہوں نے فرمایا تھا اس پر دل مطمئن تھا ۔ ایک صاحب نے حضرتؒ کی تصانیف جو ایک ہزار کے قریب ہیں ان کا ذکر کر کے عرض کیا کہ آپؒ نے اتنی تصنیفات فرمائی ہیں تو ہزاروں کتابیں دیکھی ہوں گی ۔ حضرت نے فرمایا کہ ہاں چند کتابیں دیکھی ہیں جن کے نام یہ ہیں ۔