ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
کہ سخت کڑوی ہیں اس نے لقمان سے کہا کہ لقمان تم نے یہ کڑوی ککڑی کھا لی اور کچھ کہا نہیں ۔ حضرت لقمان نے کہا کہ جس شخص کے ہاتھوں ہزاروں شیریں چیزیں روز کھاتے ہیں اگر ایک روز اس سے کوئی کڑوی چیز مل جائے تو میرا کیا منہ ہے کہ میں اس کی تلخی کا ذکر کروں ۔ ارشاد فرمایا کہ ہم بھی قصد کیوں کریں کہ اللہ کے سامنے جنید بن کر جاویں ۔ اگر حجاج بن کے بھی جاؤ اور کہو کہ اللھم اغفرلی تو یہ بھی کافی ہے اور اگر جنید ہونے پر ناز ہونے لگے تو اس سے حجاج ہونا شاید بہتر ہو ۔ ناز تقوی تو بہتر ہے نیاز رندی جاہ زاہد سے پھر اچھی مری رسوائی ہے ایک تجربہ فرمایا کہ بستی کے آدمی سے وفاء کی امید بہت کم ہوتی ہے اس لئے ملازم رکھے تو باہر کا آدمی رکھے ۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے دو شعر ای یو مین من الموت افر یوم لا یقدر او یوم قدر یوم لا یقدر لا یاتی القضاء یوم لا یقدر لا یغنی حذر یعنی کوئی موت سے بھاگنا چاہیں تو دو حال سے خالی نہیں یا تو اس روز میں اس کی موت مقدر نہیں یا مقدر ہے پہلی صورت میں تو قضاء اور موت آ ہی نہیں سکتی پھر ڈرنا کیسا اور دوسری صورت میں موت کا آنا یقینی ہے پھر بھاگنا کیسا ۔ اسی کا ترجمہ کسی نے فارسی میں خوب کیا ہے ۔ دو روز حذر کردن از موت خطا ست روز یکہ قضاء نباشد و روزے کہ قضا ست حرف ضاد کی ادائیگی کا مسئلہ فرمایا کہ قاری عبد الوحید صاحبؒ مدرس تجوید دار العلوم نے ایک مرتبہ لکھا کہ میری تحقیق یہ