ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
جن کا کسی سے اختلاف بھی ہوتا ہے تو خالص حق تعالی کی رضا جوئی کے لئے اور جو مخالفین کی سب و شتم کے وقت بھی جذبہ انتقام اور اپنے نفس سے مدافعت اور تاویلات ڈھونڈ نے کے بجائی اپنی اصلاح اور حق طلبی کی راہ نکال لیتے ہیں کیسے ظالم ہیں وہ لوگ جنھوں نے ان بزرگوں پر اتہامات لگا کر بد نام کیا اور عوام کو ان کی تصانیف پڑھنے سے ان کے پاس جانے سے روکا اور یہ حقیقت ہے کہ جو دور دور بد گمانی قائم کر کے نہیں بیٹھ گیا ۔ انصاف کے ساتھ ان حضرات کی کتابوں کو پڑھا ان کی صحبت سے مستفیض ہوا ۔ اس کو اشکالات کا جواب خود بخود مل گیا ۔ اختلافی معاملات میں اگر یہ روش اختیار کر لی جائے تو مسلمانوں کے باہمی جنگ و جدل کے فتنے ختم ہو جائیں ۔ اختلاف اختلاف کی حد میں رہے ۔ مگر اس کے لئے خدا ترسی اور بے نفسی کی ضرورت ہے جس کا آج کل قحط ہے ۔ ( جامع ) حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسمؒ 7 : حضرت ممدوح کے علمی اور عملی کمالات سے شاید باخبر مسلمان نا واقف ہو ۔ ان کی بے نفسی کا یہ عالم تھا کہ معاشی ضرورت کا احساس ہوا تو مطبع مجتبائی دہلی میں کتابوں کی تصحیح کے لئے ملازمت اختیار کر لی ۔ کل دس روپیہ ماہوار تنخواہ تھی ایک مرتبہ اس سے بھی جی گھبرایا تو اپنے شیخ حضرت حاجی امداد اللہ ؒ سے مشورہ کیا کہ یہ تنخواہ بھی لینا چھوڑ دیں اور جو کام کریں وہ لو اللہ بلا تنخواہ کریں ۔ حضرت حاجی صاحب قدس سرہ امام وقت تھے انہوں نے فرمایا کہ آپ ترک مشاہرہ کے لئے مجھ سے مشورہ طلب کرتے ہیں مشورہ دلیل تردد ہے اور تردد کی حالت میں ترک اسباب موجب پریشان ہوتا ہے ۔ ترک اسباب تو اس وقت روا ہوتا ہے جب آدمی مغلوب الحال ہو جائے ۔ فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ خود متوکل تھے فقرہ فاقہ کے سخت مراحل سے گزرے ہوئے تھے مگر اپنے مریدین کے لئے اس کا اہتمام فرماتے تھے کہ وہ کسی پریشانی میں مبتلا نہ ہوں ۔